Book Name:Rizq Main Tangi Kay Asbab
نُور کے پیکر،تمام نبیوں کےسرورصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا ارشادِ پاک ہے :بدکاری کبیرہ گناہو ں میں سے بہت بڑا گناہ ہے اور بدکاری کرنے والے پر قیامت تک اللہپاک،اس کے فرشتے اور تمام انسانوں کی لعنت برستی رہے گی اور اگر وہ تو بہ کرے تو اللہپاکاس کی توبہ قبول فرمالے گا۔([1])یاد رکھئے ! بدکاری کا مطلب صرف اور صرف یہی نہیں کہ مرد و عورت ایک دوسرے کے ساتھ ناجائز تعلقات قائم کرکے بُرائی کریں بلکہ اس کے علاوہ انسان آنکھ ، کان ،زبان،ہاتھ اور پاؤں کے ذریعے جو مختلف قسم کے گُناہ کرتا ہے حدیثِ پاک میں اُنہیں بھی بدکاری ہی قرار دیا گیا ہے جیساکہ
نبیِّ اکرم،نورِمُجَسَّم،سیدِ دوعالَم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنےارشادفرمایا:آنکھوں کی بدکاری بدنگاہی ہے۔([2]) اسی طرح ایک اور حدیث پاک میں ہے:آنکھوں کی بدکاری دیکھنا ،کانوں کی بدکاری سننا، زبان کی بدکاری گفتگوکرنا،ہاتھ کی بدکاری چُھونااور پاؤں کی بدکاری قدم سے چلناہے۔(مسلم،کتاب القدر،باب قذرعلی ابن ادم حظہ من الزنا۔۔الخ،ص۱۰۹۵،حدیث:۶۷۵۳)لہٰذا ہمیں چاہئے کہ آنکھ،کان،زبان،ہاتھ، پاؤں اور ان کے علاوہ دیگر اعضاء جو یقیناً اللہ پاک کی عظیم نعمتیں ہیں ،انہیں ہمیشہ اللہ پاک کی فرمانبرداری والے کاموں میں استعمال کریں ، ہرگز ہرگز بدکاری والے کاموں میں استعمال نہ کریں ،کیونکہ بدکاری جہاں اللہ پاک اور مدینے کے سلطان،رحمتِ عالمیان،سرورِذیشان صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ناراضی کاذریعہ ہے،وہیں رِزْق میں تنگی کا بھی سبب ہے۔آئیے!اس ضمن میں3 فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَسُنتےہیں،چنانچہ