Book Name:Khof-e-Khuda Men Rony Ki Ahmiat
کرےگا:یاالٰہی! میں نے تو یہ گناہ کئے ہی نہیں؟ اللہ پاک اِرْشاد فرمائے گا:میرے پاس اس کے مضبوط گواہ(Witnesses) ہیں۔ وہ بندہ اپنے دائیں بائیں مڑ کر دیکھے گا لیکن کسی گواہ کو مَوجُود نہ پائے گا اور کہے گا:یاربّ! وہ گواہ کہاں ہیں؟ تو اللہ کریم اس کے اعضا کو گواہی دینے کا حکم دے گا۔کان کہیں گے:ہاں! ہم نے (حرام)سنا اور ہم اس پر گواہ ہیں۔ آنکھیں کہیں گی:ہاں!ہم نے(حرام)دیکھا۔ زبان کہے گی:ہاں! میں نے (حرام) بولاتھا۔اسی طرح ہاتھ اور پاؤں کہیں گے:ہاں! ہم (حرام کی طرف)بڑھے تھے۔وغیرہ وغیرہ
وہ بندہ یہ سب سُن کر حیران رہ جائے گا ۔ پھرجب اللہ پاک اس کے لئے جہنم میں جانے کا حکم فرمادے گا تو اس شخص کی سیدھی آنکھ کا ایک بال ربِّ کریم سے کچھ عرض کرنے کی اجازت طلب کرے گا اور اجازت ملنے پر عرض کرےگا:الٰہی! کیاتُونے نہیں فرمایا تھا کہ میرا جو بندہ اپنی آنکھ کے کسی بال کو میرے خَوف میں بہائے جانے والے آنسوؤں میں تَر کرےگا ، میں اس کی بخشش فرما دوں گا ؟ اللہ پاک اِرْشاد فرمائے گا:کیوں نہیں !تو وہ بال عرض کر ے گا:میں گواہی دیتا ہوں کہ تیرا یہ گناہ گار بندہ تیرے خَوف سے رویا تھا ،جس سے میں بھیگ گیا تھا ۔ یہ سن کر اللہ پاک اس بندے کو جنت میں جانے کا حکم فرما دے گا ۔ ایک منادی پکار کر کہے گا:سنو! فُلاں بن فُلاں اپنی آنکھ کے ایک بال کی وجہ سے جَہَنَّم سے نجات پا گیا۔(درۃ الناصحین ،المجلس الخامس والستون ،ص۲۵۳)
جَلا دے نہ نارِ جہنّم، کرم ہو پئے بادشاہِ اُمَم یاالٰہی!
مجھے نارِ دوزخ سے ڈر لگ رہا ہے ہو مجھ ناتُواں پر کرم یاالٰہی!
تُو عطّؔار کو بے سبب بخش مَولیٰ کرم کر کرم کر کرم یاالٰہی!
(وسائلِ بخشش مرمم،ص:۱۱۰،۱۱۱)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد