Book Name:Khof-e-Khuda Men Rony Ki Ahmiat
پیاری پیاری اسلامی بہنو! اس حکایت سے جہاں خوفِ خدا میں رونے کی اہمیت معلوم ہوئی وہیں یہ بھی معلوم ہوا کہ اللہ پاک کی رحمت بہت وسیع ہے۔ وہ کریم رب اپنے بندوں پر بے انتہا رحم فرماتا ہے۔ دنیا کا اصول ہے کہ غلطی پر ہاتھوں ہاتھ ڈانٹ یا سزا ملتی ہے، مگر قربان جائیے اپنے رب کریم کی بخشش اور رحمت پر کہ نافرمانیوں کی کثرت کے باوجود بھی وہ ہماری پردہ پوشی فرماتا ہے۔ گناہوں کی کثرت کے باوجود بھی ہمارا رزق بند نہیں ہوتا۔گناہوں کے ارتکاب کے باوجودہمیں رسوا نہیں کرتا، خطاؤں کی بھرمار کے باوجود وہ ہمیں اپنے درِ کرم سے دور نہیں کرتا۔ وہ کریم محض اپنے فضل و رحمت سے گُناہوں کو چھپا دیتا ہے کیونکہ اس کی رحمت اس کے غضب پر حاوی ہے۔
٭وہ پَرْوَرْدْگارایسا ”کریم “ہے کہ جو نافرمانوں پر بھی جود و کرم کی بارش برساتا ہے، ٭وہ پَرْوَرْدْگارایسا”حلیم“ ہے کہ جب کسی گناہ گار کو اپنی نافرمانی پر حسرت و ندامت کرتے ہوئے ملاحظہ فرماتا ہے تو اس کی توبہ قبول (Accept)فرماتا ہے۔ ٭وہ پَرْوَرْدْگارایسا”علیم“ ہے جو دلوں کے بھید جانتا ہے، نیتوں پر مطلع ہے اور زمین و آسمان کی کوئی شے اس سے پوشیدہ نہیں ہے۔ ٭وہ پَرْوَرْدْگار ایسا”عظیم“ ہے کہ کسی بھی گناہ کو معاف کرنا اس کے لیے دشوار نہیں ہے۔
مسلم شریف کی حدیثِ پاک ہے:حضرتِ سیِّدُنا سلمان رَضِیَ اللہُ عَنْہ سے مروی ہے، اپنى امت کے غم مىں آنسو بہانے والے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عظمت نشان ہے: اللہ پاک نے زمین و آسمان کی تخلیق کے دن سو رحمتیں پیدا فرمائیں ۔ ہر رحمت زمین و آسمان کے درمیان تہہ در تہہ ر کھ دی گئی ہے۔ ان میں سے ایک رحمت زمین پر نازل ہوئی۔ اسی سے والدہ اپنی اولاد پر، وحشی درندے اور