Book Name:Khof-e-Khuda Men Rony Ki Ahmiat
رُسوائیوں کا خوف دامن گیر ہو جائے۔ اے کاش!جہنَّم کی خوفناک چِنگھاڑوں، دوزخ کی ہولناک سزاؤں، اپنے نازَوں کےپلے بدن کی نَزاکتوں اور جنّت کی عظیم نعمتوں سے محرومیوں کا خوف ہمیں بے چین کرتا رہے اور اے کاش ! یہ خوف ہمارے لئے ہدایت و رحمت کاذَرِیعہ بن جائے۔
انبیائے کرام کا خوفِ خداسے رونا
پیاری پیاری اسلامی بہنو! اس میں کچھ شک نہیں کہ انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلاَم وہ مقدس ہستیاں ہیں جو اللہ پاک کی بارگاہ میں تمام مخلوق سے بڑھ کر مرتبہ رکھتے ہیں۔یہ وہ مقدس ہستیاں ہیں جو یقیناً یقیناً اللہ پاک کے غضب، اس کے عذاب اور اس کی ناراضی سے محفوظ ہیں۔ بلکہ ان کی شان تو یہ ہے کہ جن کی سفارش یہ کر دیں اللہ پاک انہیں بھی عذابِ دنیا و آخرت سے محفوظ فرما لیتا ہے۔یہ مُقدَّس شَخْصیّات گناہوں سے پاک ہونے اور اللہ پاک کی رضا کے منصب پر فائز ہونے کے باوجود بھی اشکباری اور آہ وزاری کرتی تھیں۔ ہماری شفاعت فرمانے والے آقا، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ساری ساری رات عبادت اور اشکباری میں گزار دیتے۔ جبکہ انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام میں کئی ایسے ہیں کہ جن کی اشکباری اور آہ و زاری کئی کئی دن تک برقرار رہتی ۔ آئیے انبیائے کرام کے خوفِ خدا میں رونے سے متعلق پانچ (5)روایتیں سنتی ہیں:
٭ منقول ہے کہ حضرتِ سَیِّدُنا یحییٰ عَلَیْہِ السَّلَام جب نَماز کے لئے کھڑے ہوتے تو(خوفِ خدا َسے ) اس قَدر روتے کہ درخت(Trees) اور مِٹّی کے ڈَھیلے بھی ساتھ رونے لگتے حتّٰی کہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے والدِ ماجد حضرت سَیِّدُنا زَکَرِیّا عَلَیْہِ السَّلَام بھی حضرت یحییٰ عَلَیْہِ السَّلَام کو دیکھ کر رونے لگتے۔ یہاں تک کہ بے ہوش ہو جاتے۔ آپ عَلَیْہِ السَّلَام اسی طرح مسلسل آنسو بہاتے رہتے