Book Name:Khof-e-Khuda Men Rony Ki Ahmiat
کوشش کرو، اس ذات کی قسم جس کے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے اگر تم میں سے کسی کو علم ہوتا تو وہ اس قدر چیختا کہ اس کی آواز ٹوٹ جاتی اور اس طرح نماز پڑھتا کہ اس کی پیٹھ ٹوٹ جاتی۔ (احیاء العلوم ، کتاب الخوف والرجاء ج ۴، ص ۲۳۰)
(4حضرت سَیِّدُنا عبد اﷲ بن عمر رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا فرماتے ہیں: اللہ پاک کے خوف سے ایک آنسو کا بہنا میرے نزدیک ایک ہزار دینار صدقہ کرنے سے زیادہ پسند ہے۔(شعب الایمان ،۱/۵۰۲،حدیث:۸۴۲)
(5حضرت سَیِّدُنا کعب الاحبار رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: اُس ذات کی قسم جس کے قبضَۂ قدرت میں میری جان ہے اگرمیں اللہ پاک کے خوف سے روؤں حتی کہ میرے آنسو میرے رخساروں پر جاری ہوں تو یہ بات مجھے اس بات سے زیادہ پسند ہے کہ میں سونے کا ایک پہاڑ صدقہ کروں۔(فیضان احیاء العلوم،ص۱۷۰ )
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیاری پیاری اسلامی بہنو! معلوم ہوا جسے رونا نہ آئے اسے رونے کی کوشش کرنی چاہیے، بسا اَوقات گناہوں کی شدّت اور قَلْب کی سختی کی وجہ سے آنسو خشک ہو جاتے ہیں۔ اس سختی کو دور کرنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ بھوک اور نفلی روزوں کی کثرت کی جائے۔ اس سے دل نرم ہو گا اور خوفِ خدا میں رونے کی سعادت حاصل ہوسکے گی۔ زہے قسمت کہ ماہِ رجب کی آمد آمد ہے۔ اس ماہ کے روزے رکھنے کی بڑی برکتیں ہیں۔ لہٰذا پکی نیت کیجئے اور اس ماہ کے روزے رکھئے۔ اس سے نہ صرف دل کی سختی دور ہوگی بلکہ ماہِ رجب کی برکتیں بھی نصیب ہوں گی۔منقول ہے کہ چھٹے آسمان کے