Book Name:Aala Hazrat Ki Shayri Aur Ishq-e-Rasool
ہر مُبلغَّہ بیان کرنے سے پہلے کم از کم تین بار پڑھ لے
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنط
اَمَّا بَعْدُ! فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ط بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم ط
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ اللہ
حضورِاکرم،نورِمجسمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَفرمان ِعالیشان ہے:اللہپاککی خاطرآپس میں مَحَبَّت رکھنے والے جب باہم(یعنی آپس میں)ملیں اورمُصافحہ کریں(یعنی ہاتھ ملائیں)اورنبی(صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ) پر دُرُودِ پاک بھیجیں تو ان کے جدا ہونے سے پہلے دونوں کے اگلے پچھلے گناہ بخش دیئے جاتے ہیں۔
(مسند ابی یعلی، مسند انس بن مالک، ۳/۹۵،حدیث:۲۹۵۱)
کعبے کےبدرُ الدُّجیٰ تم پہ کروروں دُرُود طیبہ کے شمسُ الضُّحٰی تم پہ کروروں دُرُود
(حدائقِ بخشش،ص۲۶۴)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیاری پیاری اسلامی بہنو! حُصُولِ ثَوَاب کی خَاطِر بَیان سُننےسے پہلےاَچّھی اَچّھی نیّتیں کرلیتی ہیں۔فَرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ’’نِـيَّةُ الْمُؤْمِنِ خَـیـْرٌ مِّـنْ عَمَلِهٖ‘‘مُسَلمان کی نِیَّت اُس کے عَمَل سے بہتر ہے۔([1])
مسئلہ : نیک اور جائز کام میں جِتنی اَچّھی نیّتیں زِیادہ،اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔