Book Name:Aala Hazrat Ki Shayri Aur Ishq-e-Rasool
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیاری پیاری اسلامی بہنو! ہم اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے عشق سے متعلق سن رہی تھیں۔ اور ابھی ہم نے اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے عشقِ نبی پر مبنی چاند سے متعلق کچھ اشعار اور ان کی وضاحت سنی، حدائقِ بخشش میں ایسے ہی کئی اشعار جا بجا اپنی خوشبوئیں بکھیر رہے ہیں، آپ کی لکھی ہوئی نعتوں کو پڑھتی جائیں سنتی جائیں لفظ لفظ سے عشق و محبت کا چشمہ پھوٹتا نظر آتا ہے۔ آپ کی لکھی ہوئی بعض نعتیں عالَمِ اسلام کے بچے بچے کی زبان پر ہیں، جسے دیکھئے ہر ایک یہی کہتا نظر آتا ہے:
سب سے اَولیٰ و اَعلیٰ ہمارا نبی سب سے بالا و وَالا ہمارا نبی
اپنے مولیٰ کا پیارا ہَمارا نبی دونوں عالَم کا دُولہا ہمارا نبی
خَلق سے اَولیا، اَولیا سے رُسُل اور رَسولوں سے اَعلیٰ ہمارا نبی
بُجھ گئیں جس کے آگے سبھی مشعلیں شمع وہ لے کر آیا ہمارا نبی
کون دیتا ہے دینے کو منھ چاہیے دینے والا ہے سچا ہمارا نبی
غمزدوں کو رضاؔ مژدہ دیجے کہ ہے بیکسوں کا سہارا ہمارا نبی
(حدائقِ بخشش،ص ۱۳۸ تا ۱۴۰)
پیاری پیاری اسلامی بہنو! ہم اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی شاعری اور عشقِ رسول کے بارے میں سن رہی تھیں ، اس میں شک نہیں کہ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے شاعری میں جو مقام پایا ہے اس کی مثال نہیں مل سکتی۔ یقیناً یہ کہا جاسکتا ہے کہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے لکھے ہوئے کلاموں کو بارگاہِ مصطفےٰ میں بھی قبولیت حاصل تھی۔ آئیے اسی طرح کا ایک واقعہ سنتی ہیں،چنانچہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ