Aala Hazrat Ki Shayri Aur Ishq-e-Rasool

Book Name:Aala Hazrat Ki Shayri Aur Ishq-e-Rasool

بَیان سُننے کی نیّتیں

                        موقع کی مناسبت اور نوعیت کے اعتبار سے نیتوں میں کمی ،بیشی وتبدیلی کی جاسکتی ہے۔

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوںگی۔ ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گی۔ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسری اسلامی بہنوں کے لئے جگہ کُشادہ کروں گی۔دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گی، گُھورنے،جِھڑکنےاوراُلجھنے سے بچوں گی۔صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئےپست آواز سے جواب دوں گی۔اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی آواز  کہ  اِس کی اجازت نہیں ،جو کچھ سنوں گی، اسے سن   اور سمجھ   کر اس پہ عمل کرنے اور اسے بعد میں دوسروں تک پہنچا   کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروں گی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو! آج صفر المظفر کی پچیسویں شب ہے اور پچیس صفر المظفر کو اعلیٰ حضرت، امامِ اہلسنت، پروانۂ شمعِ رسالت، مُجدِّدِ دین و ملت، باعثِ خیر و برکت،  امامِ عشق ومحبت امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کا عُرس منایا جاتا ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ اپنے وقت کے بہت بڑے عاشقِ رسول تھے۔اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی پوری زندگی عشقِ رسول سے معمور تھی۔ آپ گفتگو فرماتے تو الفاظ کی صورت میں عشقِ رسول کے جام پلاتے، آپ قلم اٹھاتے تو تحریر کی صورت میں عشقِ رسول کا فروغ کرتے نظر آتے، آپ کی زندگی کا ایک ایک پل عشقِ رسول کے جام پلانے میں صرف ہوا ہے۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی شاعری آپ کے عشقِ رسول کا صحیح پتہ دیتی ہے۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی لکھی ہوئی ایک ایک نعت فنِ شاعری میں بھی درجۂ کمال پر ہے اور عشقِ رسول کی نئی نئی