Book Name:Rajab Ka Mahena Kesy Guzarain
پیاری پیاری اسلامی بہنو! کاش کہ ہم اپنی زبان کوفُضُول اور بےہودہ گفتگوسےبچاتے ہوئے خاموشی اختیار کرنے والی بن جائیں ، اَحادیثِ مُبارَکہ میں فُضُول گوئی سے بچنے اورخاموشی اختیار کرنے کے بے شمار فضائل و برکات بیان فرمائے گئے ہیں ، آئیے! ترغیب کے لئے ایک حدیث پاک سنتی ہیں : چُنانچہ
نبیِ کریم ، رؤف رحیم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنےارشادفرمایا : کیا میں تمہیں سب سے عُمدہ اور سب سےآسان عمل کے بارے میں نہ بتاؤں؟صحابیِ رسول نےعرض کی : میرے ماں باپ آپ پر قربان!کیوں نہیں! ضرورارشاد فرمائیے۔ ارشاد فرمایا : وہ حُسنِ اَخلاق اورطویل خاموشی ہے ، ان دونوں کولازِمی اختیارکرلوکیونکہ تم اللہکریم کی بارگاہ میں ان جیساکوئی اورعمل نہیں لےجاسکتے۔ ([1])
یارب نہ ضَرورت کے سوا کچھ کبھی بولوں! اللہ زَباں کا ہو عطا قفلِ مدینہ
بَک بَک کی یہ عادت نہ سرِ حشر پھنسا دے اللہ زَباں کا ہو عطا قفلِ مدینہ
(وسائلِ بخشش مُرمَّم ، ص۹۳)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیاری پیاری اسلامی بہنو! ہم قرآن کریم میں بیان کردہ کامل ایمان والوں کےمُتَعلِّق سن رہی ہیں ، یادرکھئے!جس طرح ربِّ کریم نے اپنے پاکیزہ کلام میں کامل ایمان والوں کےاوصاف بیان فرمائے ، اسی طرح رَسُول اللہصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم نےبھی کثیراحادیثِ مُبارکہ میں کامل ایمان والوں کی صفات بیان فرمائی ہیں ، حضورسَروَرِ کائنات ، فخرِموجودات صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےمختلف مواقع پر مختلف صفات کےحامل مسلمانوں کو کہیں کامل ، کہیں بہترین اور کہیں سب سے پسندیدہ مومن قرار دیا ہے۔ آئیے! احادیثِ مُبارَکہ میں بیان کردہ کامل مومنین کے بارےمیں سنتی ہیں : چُنانچہ
1۔ ارشادفرمایا : جسے گناہ پر رنج ہو اورنیکی پرخوشی وہ کامل مؤمن ہے۔ ([2])
2۔ ارشادفرمایا : بہتر وہ ہے جو کھانا کھلائے اور سلام کا جواب دے۔ ([3])