Rajab Ka Mahena Kesy Guzarain

Book Name:Rajab Ka Mahena Kesy Guzarain

ایسی عظیم نعمت ہے ، جسےاختیار کرنے والاعزت و عظمت کی بلندیوں کو چھو لیتا ہےلیکن خوش نصیب وہ ہے  جسے ایمانِ کامل نصیب ہو ، آج کے بیان میں ہم * کامل مومن کون ہے؟ * کامل مومن کی کیاکیا عَلامات  ہیں؟ * کامل مومن  بننے کے لئےکن کن صفات کا ہوناضروری ہے۔ * بالخصوص قرآن واَحادیث میں کامل مومنین کی جوعلامات بیان  فرمائی گئی ہیں ، ان کےبارے میں تفصیل کےساتھ سننےکی سعادت حاصل کریں گی۔ اے کاش کہ ہمیں  سارا بیان اچھی اچھی نیّتوں اورمکمل توجہ کے ساتھ سننا نصیب ہوجائے۔

                             پیاری پیاری اسلامی بہنو!یادرکھئے!والدین ، بھائی بہن ، اَولاداور مال وجائیدادسےمَحَبّت  انسان میں فِطری طور پر ہوتی ہے۔ مگر ان سب چیزوں سے بڑھ کر رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سےمَحَبَّت کرنا ، آپ کی تَعْظِیْمکرنا ضروری اور کامل مومن  بننےکی سب سے بنیادی شرط ہے ، چُنانچہ  

کامل مومن کی بنیاد

حضرت عَبدُاللہ بن ہشامرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُسےروایت ہےکہ ہم سَیِّدُالْمُبَلِّغِیْن ، رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کےپاس بیٹھےتھے۔ آپ  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ  نے اَمِیْر الْمُؤمِنِیْن ، حضرت عُمر فارُوقِ اَعظَمرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُکا ہاتھ اپنے ہاتھ میں پکڑ رکھا تھا۔ فارُوقِ اعظم  رَضِیَ اللّٰہُ    عَنْہُ  نے عرض  کی : لَاَنْتَ اَحَبُّ اِلَيَّ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ اِلَّا مِنْ نَفْسِيیعنی یَارَسُوْلَاللہصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم!آپ مجھےمیری جان کے علاوہ ہر چیز سے زِیادہ محبوب ہیں۔ آپ  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ  نے فرمایا : لَا وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهٖ  حَتَّى اَ كُونَ اَحَبَّ اِلَيْكَ مِنْ نَفْسِكَ نہیں عُمر! اس رَبّ کی قسم!جس کے قبضۂ قُدْرت میں میری جان ہے! (تمہاری مَحَبَّت اس وقت تک کامل نہیں ہو گی)جب تک میں تمہارے نزدیک تمہاری جان سےبھی زِیادہ مَحبوب نہ ہوجاؤں۔ فارُوقِ اعظمرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نےعرض کی :  وَاللّٰهِ لَاَنْتَ اَحَبُّ اِلَيَّ مِنْ نَفْسِيیعنی یَارَسُوْلَاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم!خُداکی قسم!آپ مجھےمیری جان سے بھی زِیادہ مَحبوب ہیں۔ یہ سُن کر نبیِ پاک ، صاحبِ لَولاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّمَ نے اِرْشاد فرمایا : اَلْآنَ يَا عُمَرُ یعنی اے عُمر!اب(تمہاری مَحَبَّت کامل ہوگئی۔ )([1])

                        پیاری پیاری اسلامی بہنو!آپ نےابھی جو ایمان افروزحدیثِ پاک  سُنی اس  میں  بیان کردہ حکم صِرف فارُوقِ اعظمرَضِیَ اللہُ عَنْہُ کےلئےہی نہیں بلکہ رہتی دُنیا تک آنےوالےتمام مُسلمانوں  کے لئے ہے ، کیونکہ * مَحَبَّتِ مصطفےٰوہ اَہم   وَصْف ہے جس کے بِغیر ایمان کامل ہی نہیں ہوسکتا۔ * مَحَبَّتِ مصطفےٰایسی دولت ہے جس دل میں جمع



[1]    بخاری ، کتاب الایمان والنذور ، باب کیف کانت یمین النبی  ،  ۴ / ۲۸۳ ،  حدیث : ۶۶۳۲