Book Name:Rajab Ka Mahena Kesy Guzarain
کا شدید خطرہ ہے۔ ([1])
مگرافسوس صدافسوس! فی زمانہ ہماری اکثریّت کو ایمان کی سلامتی کی کوئی فکر نہیں ، فکر ہے تواپنا بینک بیلنس بڑھانےکی ، فکر ہے تو ایک دوسری پردُنیوی بَرتَری حاصل کرنے کی ، فکر ہےتو عزّت وشہرت کمانےکی ، فکر ہے تو آسائشیں کے حصول کی ، حالانکہ ہم میں سے کسی کےپاس اس بات کی گارنٹی نہیں کہ مرتےوقت ہمارا ایمان سلامت بھی رہےگا یا نہیں۔ ذرا سوچئے!اگرگناہوں کی نحوست کےسبب ہمارا ایمان برباد ہوگیا تو کیا کریں گی ؟اگرمرتےوقت ایمان چھن گیا تو کیاکریں گی ؟
حضرتِ ابودردارَضِیَ اللہُ عَنْہُفرمایاکرتےتھے : خُداکی قسم!کوئی شخص اس بات سے مطمئن نہیں ہوسکتاکہ مرتےوقت اس کاایمان باقی رہےگایانہیں۔ ([2]) لہٰذاآج ہی دنیا کی مَحَبّت سےپیچھاچھڑاکراپنےایمان کی حفاظت میں لگ جائیے ، رو رو کر اپنے ربّ سے ایمان کی سلامتی اور گناہوں کی معافی مانگ لیجئے اور آئندہ گناہوں سے دُور رہنے کی بھرپور کوشش کیجئےاور ایمان کی حفاظت کے لئے دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابستہ ہو جائیے ، اِنْ شَآءَاللہ!دنیاوآخرت میں ڈھیروں کامیابیاں نصیب ہوں گی۔ آئیے! مل کر دُعا کرتی ہیں :
ہر دَم اِبلیس پیچھے لگا ہے حفظِ ایمان کی اِلتجا ہے
ہو کرم امنِ روزِ جَزا کی میرے مولیٰ تُو خیرات دیدے
(وسائلِ بخشش مُرمّم ، ص۱۲۴-۱۲۵)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیاری پیاری اسلامی بہنو! سُوْرَۂ مُوءمِنُوْنکی دوسری آیت ِ کریمہ میں کامل ایمان والو ں کا وَصْف بیان کرتےہوئے ، ربّ کریم ارشاد فرماتاہے :
الَّذِیْنَ هُمْ فِیْ صَلَاتِهِمْ خٰشِعُوْنَۙ(۲) (پ۱۸ ، المومنون : ۲)
تَرْجَمَۂ کنزُ الایمان : جو اپنی نماز میں گِڑگِڑاتے ہیں۔
اس آیتِ مُبارَکہ میں ربّ ِکریم نے کامل مومنین کےاوصاف میں سےایک وَصْف بیان