Book Name:Khof e Khuda Main Rone Ki Ahamiyat
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیاری پیاری اسلامی بہنو! اِنْ شَآءَ اللہ آج کے بیان میں ہم خوفِ خدا میں رونے کی اَہَمیَّتکے بارے میں سُنیں گی ۔ خوفِ خدا میں رونا کتنا فائدہ مندثابت ہوسکتا ہے ، اس پر ایک ایمان افروز حِکایت بیان کی جائے گی۔ یہ بھی سُنیں گی کہ خوفِ خدا کہتے کسے ہیں؟خَوفِ خدا میں رونے کی ترغیب پر کچھ روایات بھی بیان کی جائیں گی۔ یقیناً خَوفِ خدا میں رونا سعادت کی بات ہے اور آنسو بہانے کے طبّی فوائد بھی ہیں ، وہ بھی پیش کئے جائیں گے۔ انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام اور اولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن خَوفِ خدا میں کیسی گِریہ و زاری فرماتے تھے۔ اس کے بھی کچھ واقعات بیان ہوں گے۔ اللہ کرے! ہم دِلجمعی اوراچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ مکمل بیان سننے کی سعادت حاصل کرسکیں۔ آیئے!ایک ایمان افروز حکایت سنتی ہیں ، چنانچہ
ایک قطرے کی وجہ سے جہنم سے آزادی
مکتبۃ المدینہ کی کتاب “ خوفِ خدا “ کے صفحہ نمبر142 پر لکھا ہے : قِیامت کے دن ایک شخص کو بارگاہِ الٰہی میں لایا جائے گا۔ اُسے اُس کا اَعمال نامہ دیا جائے گا تو وہ اس میں کثیر گناہ پائے گا ۔ پھر عَرْض کرےگا : اے مالکِ کریم!میں نے تو یہ گناہ کئے ہی نہیں؟اللہ پاک اِرْشاد فرمائے گا : میرے پاس اس کے مضبوط گواہ(Witnesses) ہیں۔ وہ بندہ اپنے سیدھی اور اُلٹی جانب مُڑ کر دیکھے گا لیکن کسی گواہ کو مَوجُود نہ پائے گا اور کہے گا : اے ربِّ کریم!وہ گواہ کہاں ہیں؟ تو اللہ کریم اس کے اعضاءکو گواہی دینے کا حکم دے گا۔ کان کہیں گے : ہاں! ہم نے(حرام)سُنا اور ہم اس پر گواہ ہیں۔ آنکھیں کہیں گی : ہاں!ہم نے(حرام)دیکھا۔ زبان کہے گی : ہاں! میں نے(حرام) بولاتھا۔ اسی طرح ہاتھ اور پاؤں کہیں گے : ہاں! ہم (حرام کی طرف)بڑھے تھے۔ وغیرہ
وہ بندہ یہ سب سُن کر حیران رہ جائے گا۔ پھرجب اللہ پاک اس کے لئے دوزخ میں جانے کا حکم فرمادے گا تو اس شخص کی سیدھی آنکھ کا ایک بال ربِّ کریم سے کچھ عرض کرنے کی اجازت طلب کرے گا اور اجازت ملنے پر عرض کرےگا : الٰہی! کیاتُونے نہیں فرمایا تھا کہ میرا جو بندہ اپنی آنکھ کے کسی بال کو میرے خَوف میں بہائے جانے والے آنسوؤں میں گیلا کرےگا ، میں اس کی بخشش فرما دوں گا ؟ اللہ پاک اِرْشاد فرمائے گا : کیوں نہیں !تو وہ بال عرض کر ے گا : میں گواہی دیتا ہوں کہ تیرا یہ گنہگار بندہ تیرے خَوف سے رویا تھا ، جس سے میں بھیگ گیا تھا ۔ یہ سُن