Surah-e-Al Qaria

Book Name:Surah-e-Al Qaria

وابستہ عاشقانِ رسول سے ملاقات بھی رہنے لگی ، اسی  دوران ایک بار مجھے دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار اجتماع میں شرکت کی سعادت نصیب ہوئی ، تِلاوت ، نعت اور سُنّتوں بھرے بیان نے میرے دِل و دماغ پر بہت اَثر کیا ، پھر اجتماع کے آخر میں مانگی جانے والی رِقَّتْ انگیز دُعا نے تو دِل میں انقلاب برپا کر دیا ، میں خوفِ خُدا سے کانپ اُٹھا ، آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے ، میں نےاللہ پاک کی بارگاہ میں رَو رَو کر توبہ کی اور آیندہ سُنّتوں بھری زِندگی گزارنے کے لئے دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ ہو گیا۔ ([1])

ہے تجھ سے دُعا رَبِّ اکبر! ہو مقبول فیضانِ سنّت

مسجد مسجد گھر گھر پڑھ کر اسلامی بھائی سناتا رہے([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے اسلامی بھائیو!  بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت اور چند آدابِ زندگی بیان کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت ، شہنشاہِ نبوت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : مَنْ تَمَسَّكَ بِسُنَّتِيْ عِنْدَ فَسَادِ اُمَّتِيْ فَلَهُ اَجْرُ مِائَةَ شَهِيْدٍ یعنی اُمت کے فساد کے وقت جو شخص میری سُنَّت پر مضبوطی سے عمل کرے گا اسے سو شہیدوں کا ثواب عطا ہو گا۔ ([3])

ہر کام شریعت کے مطابِق میں کروں کاش!        یارَبّ تو مبلغ مجھے سُنّت کا بنا دے([4])


 

 



[1]...شعبان المعظم کے بیانات ، صفحہ : 617۔

[2]...وسائلِ بخشش ، صفحہ : 475۔

[3]...زُہد کبیر ، صفحہ : 118 ، حدیث207۔

[4]...وسائل بخشش ، صفحہ : 115۔