Book Name:Surah-e-Al Qaria
ذِکْرُ اللہ کرنا سُنَّتِ مصطفےٰ ہے
فرمانِ آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم : مُفْرِدْ سبقت لے گئے؟ عرض کی گئی : مُفْرِدْ کون ہیں؟ فرمایا : ذِکْرُ اللہ میں بےخُود رہنے (یعنی ذوق ، شوق سے ہر وقت ذِکْرُ اللہ میں مَصْرُوف رہنے) والے۔ ([1])
اے عاشقانِ رسول ! ذِکْرُ اللہ کی کَثْرَت کرنا سُنَّتِ مصطفےٰ ہے۔ *اُمُّ المُؤْمِنِیْن حضرت عائشہ صدیقہ طیبہ ، طاہرہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا فرماتی ہیں : سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہر وقت ذِکْرُ اللہ میں مَصْرُوف رہتے تھے۔ ([2]) *سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی عادتِ مبارکہ تھی کہ * اُٹھتے بیٹھتے * چلتے پھرتے * کھاتے پیتے * سوتے جاگتے * وُضو کرتے * نئے کپڑے پہنتے * سوار ہوتے * سواری سے اُترتے * سفر میں جاتے * سفر سے واپس ہوتے * مسجد میں آتے جاتے * آندھی ، بارش ، بجلی کڑکتے وقت غرض ہر وقت ذِکْرُ اللہ جاری رکھتے اور مختلف دُعائیں وِرْدِ زبان رہا کرتی تھیں * خوشی اور غمی کے اوقات میں * صبح سے شام تک کون سا ایسا موقع تھا کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کوئی دُعا نہ پڑھتے * دِن ہی میں نہیں بلکہ رات کے سنَّاٹوں میں بھی برابر دُعا اور ذِکْرِ اِلٰہی میں مشغول رہتے * یہاں تک کہ بوقتِ وفات بھی آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی زبان مبارک پر دُعا جارِی تھی۔ ([3])