Surah-e-Al Qaria

Book Name:Surah-e-Al Qaria

اَلْقَارِعَةُۙ(۱) مَا الْقَارِعَةُۚ(۲) وَ مَاۤ اَدْرٰىكَ مَا الْقَارِعَةُؕ(۳)  (پارہ30 ، سورۂ قارعہ : 1-3)                                                 

ترجمہ : وہ دل دہلا دینے والی۔ وہ دل دہلا دینے والی کیا ہے؟ اور تجھے کیا معلوم کہ وہ دل دہلا دینے والی کیا ہے؟

 سورہ قارِعَہ ، آیت : 6 اور 7 کی وَضاحت

پیارے اسلامی بھائیو!  یہ قیامت ہے ، یہ 50 ہزار سال کا دِن ہے ، آہ! میدانِ  محشر کی گرمی...!! لوگ پسینے سے شرابُور ہوں گے ، اتنا پسینہ نکلے گا کہ 70 گز زمین میں جذب ہو جائے گا ، ([1]) پھر جو پسینہ زمین نہ پِی سکے گی وہ اُوپر چڑھے گا ، کسی کے ٹخنوں تک ہو گا ، کسی کے گھٹنوں تک ہو گا ، کسی کی کمر تک ، کسی کے سینے تک ، کسی کے گلے تک اور کافِر کے تو منہ تک پسینہ چڑھ جائے گا جس میں وہ ڈبکیاں کھائے گا۔  اس گرمی میں پیاس کی شِدَّت کا جو عالَم ہو گا ، وہ بیان سے باہَر ہے ، زبانیں سُوکھ کر کانٹا ہو جائیں گی ، دِل اُبل کر گلےکو آجائیں گے۔ تقریباً 25 ہزار سال تک لوگ اسی حال میں رہیں گے اور انتظار میں ہوں گے کہ حِسَاب کب شروع ہوتا ہے ، آخر شافِعِ محشر ، محبوبِ رَبِّ اکبر صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی شفاعت سے حِسَاب شروع کیا جائے گا۔ ([2]) سورۂ قارِعَہ کی آیت : 6 تا 11 میں اِسی حِسَاب کا ذِکر ہے ، چنانچہ آیت : 6 اور 7 میں ارشاد ہوتا ہے :

فَاَمَّا مَنْ ثَقُلَتْ مَوَازِیْنُهٗۙ(۶) فَهُوَ فِیْ عِیْشَةٍ رَّاضِیَةٍؕ(۷) (پارہ30 ، سورۃالقارعۃ : 6-7)                                              

ترجمہ : تو بہرحال جس کے ترازو بھاری ہوں گے۔ وہ تو پسندیدہ زندگی میں ہو گا۔

یعنی جس کی نیکیاں زیادہ ہوں گی ، میزانِ عَمَل پر جس کی نیکیوں کا پلڑا بھاری ہو گا ،  اُسے جنّت عطا کی جائے گی اور وہ پسندیدہ زِندگی میں ہو گا۔


 

 



[1]...بخاری ، کتاب : الرقاق ، صفحہ : 1603 ، حدیث : 6532۔

[2]...مسند احمد ، مسند الشامیین ، جلد : 7 ، صفحہ : 216 ، حدیث : 17902۔