Book Name:Surah Fatiha Fazail Aur Mazameen
فرشتوں کے سردار حضرت جبریلِ امین عَلَیہ السَّلام کی بھی سُنّت ہے۔ ہاں! بعض حدیثوں میں تعویذ پہننے سے منع کیا گیا ہے ، اس سے مراد وہ تعویذ ہیں جو ناجائِز الفاظ پر مشتمل ہوں جو زمانۂ جاہلیت میں کئے جاتے تھے۔ اس کے عِلاوہ قرآنی آیات ، مُقَدَّس الفاظ ، اللہ پاک کے مبارک ناموں اور مختلف دُعاؤں کے ذریعے دَم کرنا ، کاغذ پر لکھ کر یا لکھوا کر گلے میں ڈالنا بالکل جائِز ہے۔ ([1])
پیارے اسلامی بھائیو! الحمد للہ! پُورے کا پُورا قرآن بالخصوص سورۂ فاتحہ میں ہر مرض کی شِفَا ہے۔ ہم ڈاکٹروں کے پاس جاتے ہیں ، حکیموں ، طبیبوں سے عِلاج کرواتے ہیں ، اگر اس میں کوئی خِلافِ شرع بات نہ ہو تو یہ عِلاج کروانا بالکل جائِز ہے۔ البتہ ہمیں رُوحانی عِلاج کا بھی ذِہن بنانا چاہئے۔ اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : مخلوق کی حمد سے پہلے اللہ پاک نے خُود اپنی حمد فرمائی ، اس حمد کے ذریعے عِلاج کیا کرو! صحابۂ کرام عَلَیہمُ الرِّضْوَان نے عرض کیا : یارسولَ اللہ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! وہ کون سی حمد ہے؟ فرمایا : سورۂ فاتحہ اور سورۂ اِخلاص۔ پھر فرمایا : فَمَنْ لَمْ یَشْفِہِ الْقُرْآنُ فَلَا شَفَاہُ اللہُ یعنی جسے قرآن سے بھی شفا نہ ملے ، اسے اللہ پاک شفا نہیں دیتا۔ ([2])
پیارے اسلامی بھائیو! دیکھئے! قرآنِ کریم بالخصوص سورۂ فاتحہ کے ذریعے علاج کروانے سے متعلق کیسی واضِح حدیثِ پاک ہے۔ ہمیں ذِہن بنانا چاہئے۔ بُخار ہو*سر درد ہو*جسم میں کہیں درد ہو*شوگر ، کولیسٹرول*دِل کے امراض ، کینسر غرض کوئی