Book Name:Shukar Ke Ayyam

ہوا، نمازِ عید پڑھنے کو ملی، زکوٰۃ اور فطرہ وغیرہ اداکرنا نصیب ہوا، یہ جو خوشیوں کا سماں ہمیں نصیب ہوا، اس پر بھی اللہ پاک کا شکر ادا کرنا ہے۔

حضرت نُوح عَلَیْہِ السَّلام  کا ایک وَصف

اللہ پاک کے نبی ہیں، حضرت نُوح عَلَیْہِ السَّلام  آپ کے متعلق قرآنِ کریم میں ارشاد ہوا:

اِنَّهٗ كَانَ عَبْدًا شَكُوْرًا(۳)   (پارہ:15، بنی اسرائیل:3)

ترجمہ کنزُ العِرفان:وہ یقینًا بہت شکر گزار بندہ تھا۔

یعنی حضرت نُوح عَلَیْہِ السَّلام  بہت ہی شکر گزار بندے ہیں۔ آپ کو شکر گزار کیوں کہا گیا؟ حضرت مجاہِد رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  فرماتے ہیں: حضرت نُوح عَلَیْہِ السَّلام انتہائی شکر گزار بندے تھے، آپ جب کھاتے تو اللہ پاک کا شکر کرتے، جب پیتے تو اللہ پاک کا شکر کرتے، جب ایک قدم چلتے، اس پر بھی شکر کرتے، جب کوئی چیز پکڑتے تو اس پر بھی شکر کیا کرتے تھے۔([1])  

حضرت محمد بن کعب رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  فرماتے ہیں: حضرت نُوح عَلَیْہِ السَّلام  جب کھاتے تو الحمد للہ کہتے۔ جب پانی پیتے تو الحمد للہ کہتے، جب کپڑا پہنتے تو الحمد للہ کہتے۔ جب سُوار ہوتے تو الحمد للہ پڑھتے۔ اس لئے اللہ پاک نے آپ کا نام ہی شکر گزار بندہ رکھ دیا۔([2])   

سُبْحٰنَ اللہ! کیا نِرالی شان ہے، ہر ہر بات پر الحمد للہ! الحمد للہ! الحمد للہ! پڑھتے جائیں، اللہ پاک نے ہمیں کیسی کیسی نعمتیں عطا فرمائی ہیں، اتنی نعمتیں ہیں، اتنی نعمتیں ہیں، گننا  تو دُور کی بات ہے، ہم پر ہر ہر لمحے جو نعمتیں برس رہی ہیں، ہم ان نعمتوں کی پہچان بھی نہیں رکھتے ہیں، ذرا غور فرمائیے! ہمارے جسم میں جتنے اعضا ہیں، کیا ہمیں ان سب کے نام


 

 



[1]... الزہد لابن مُبارَک، الجزء السابع، باب ذکر رحمۃ اللہ تبارک وتعالیٰ، صفحہ:280، حدیث:941۔

[2]...الزہد لامام احمد،زہد نوح عَلَیْہِ السَّلام ،صفحہ:80، حدیث:281۔