Book Name:Shukar Ke Ayyam

معلوم ہوا؛ نیکی کا آغاز تقویٰ سے اور اِختتام شُکرپرہوتا ہے۔

عِبَادت کے بعد شکر کی حکمتیں

امام محمدبن محمد غزالی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  فرماتے ہیں: جب بندے کو عبادت کی توفیق نصیب ہو تو اس عظیمُ الشّان نعمت کے بعد 2 وجہ سے شکر لازمی کرنا چاہئے: (1):اَوَّل اس لئے کہ شکر کرنے سے نعمت کو دوام ملتا ہے یعنی نعمت باقِی رہتی ہے۔ چھنتی نہیں ہے (2):دوسرا اس لئے کہ شکر کی برکت سے نعمتوں میں اِضافہ ہوتا ہے، لہٰذا اگر ہم عِبَادت کی توفیق ملنے پر شکر ادا کریں گے تو اس کی بَرَکت سے مزید عِبادت کی تَوفیق نصیب ہوتی رہے گی۔ ([1])

نیکی کی حفاظت ضروری ہے

سُبْحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! ہمیں ماہِ رمضان نصیب ہوا، مغفرت والی گھڑیاں نصیب ہوئیں، رحمتوں والے دِن ملے، الحمد للہ! خوش نصیبوں نے روزے رکھے، تراوِیح پڑھی، تِلاوت کرتے رہے، نیک کام کرتے رہے، سحر و افطار کی برکتیں لوٹتے رہے، یہ اللہ پاک کی عظیم نعمتیں ہیں، اللہ پاک نے ہمیں اس کی توفیق بخشی، اب ہم پر لازم ہے کہ اس پر اللہ پاک کا شکر ادا کرتے رہیں، اس سے اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! خود پسندی کی آفت سے بچ جائیں گے۔

یہاں ایک بات بہت اَہَم ہے، ہمیشہ یاد رکھنے کی ہے، اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں فرمایا ہے:

مَنْ جَآءَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهٗ عَشْرُ اَمْثَالِهَاۚ     (پارہ:8، الانعام:160)

ترجمہ کنزُ العِرفان:جو ایک نیکی لائے تو اس


 

 



[1]... منہاج العابدین، العقبہ السابعہ وھی عقبۃ الحمد والشکر، صفحہ:385۔