Book Name:Shukar Ke Ayyam

نیک لوگوں کی ایک دُعا

اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں عقلمند و نیک لوگوں کی ایک دُعا ذِکْر فرمائی ہے، چنانچہ پارہ 3، سورۂ آلِ عمران،آیت نمبر8 میں ارشاد ہوتا ہے:

رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوْبَنَا بَعْدَ اِذْ هَدَیْتَنَا وَ هَبْ لَنَا مِنْ لَّدُنْكَ رَحْمَةًۚ-اِنَّكَ اَنْتَ الْوَهَّابُ(۸)   

(پارہ:3، آل عمران:8)

ترجمہ کنزُ العِرفان:اے ہمارے ربّ تو نے ہمیں ہدایت عطا فرمائی ہے، اس کے بعد ہمارے دلوں کو ٹیڑھا نہ کر اور ہمیں اپنے پاس سے رحمت عطا فرما، بیشک تو بڑا عطا فرمانے  والا ہے

الحمد لِلّٰہ! ماہِ رمضان میں دِل ہدایت پاتے ہیں * نمازیوں کی تعداد بڑھتی ہے * تلاوت کرنے والوں کی تعداد میں اِضافہ ہوتا ہے * تراویح * اعتکاف * صدقہ * خیرات * مسلمانوں کی خیر خواہی وغیرہ کئی طرح کی نیکیوں میں نسبتاً اِضافہ ہی ہوتا ہے، یقیناً یہ ہدایت ہی ہے، اب ہمیں چاہئے کہ ہم بھی اللہ پاک کی بارگاہ میں دُعا کریں اور وقتاً فوقتاً دِل جمعی کے ساتھ یہ دُعائیں کرتے ہی رہیں کہ یا اللہ پاک! ماہِ رمضان میں ہدایت کا نُور نصیب ہوا، نیکیوں کا جذبہ بڑھا، نمازوں کی توفیق ملی، اے ہمارے پیارے اللہ پاک! ہم پر کرم فرما، جو خطائیں ہوئیں، جانے انجانے میں جو گُنَاہ ہوئے وہ معاف فرما اور ماہِ رمضان میں جو عبادتوں کا رُجحان بڑھا، اس میں مزید ترقی اور استقامت نصیب فرما۔

اللہ پاک کی بارگاہ میں دُعائیں کرتے رہیں گے تو اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! کرم ہو گا، نیکیوں پر استقامت بھی مِل ہی جائے گی۔

یاخدا! میری مغفرت فرما                 باغِ فِردوس مَرحَمَت فرما