Book Name:Shukar Ke Ayyam

ترجمہ کنزُ العِرفان:اور تاکہ تم اس بات پر اللہ کی بڑائی بیان کرو کہ اس نے تمہیں ہدایت دی اور تاکہ تم شکر گزار بن جاؤ۔

پیارے اسلامی بھائیو! ماہِ رمضان آیا تھا اور آہ...!! اب رمضانُ المبارَک 11 مہینے کی جُدائی دے کر جا چکا ہے۔خوش نصیبوں نے اس مقدس مہینے کے روزے رکھے، پابندی سے تراوِیح پڑھتے رہے، قرآنِ کریم کی تِلاوت کرتے رہے، ذِکْر و درود میں وقت گزارا، خوب نیکیاں کیں، اعتکاف کے مزے لوٹے، شبِ قدر میں عبادتیں کیں، لاکھوں خوش نصیب ہوں گے جنہیں مغفرت کے پروانے نصیب ہو گئے ہوں گے اور آہ...!! ہم گنہگار بس سُستی میں ہی دِن گزر گئے، آج کل آج کل کرتے ہوئے ہی پُورے مہینا گزر گیا، نہ جانے آیندہ سال رمضان المبارک کو دیکھنا نصیب ہو گاکہ نہیں ہو گا...!!

نیکیاں کچھ نہ ہم کر سکے ہیں              آہ! عصیاں میں ہی دن کٹے ہیں

ہائے! غفلت میں تجھ کو گُزارا             اَلوَداع اَلوَداع آہ! رَمضاں

جب گزر جائیں گے ماہ گیارہ              تیری آمد کا پھر شور ہوگا

کیا مِری زندگی کا بھروسا                   اَلوَداع اَلوَداع آہ! رَمضاں([1])

اللہ پاک ہم سب کو آیندہ سال بھی ماہِ رمضان دیکھنا، اس کی برکتیں لوٹنا نصیب فرمائے۔ کاش! ماہِ رمضان کے صدقے ہم سب سُدھر جائیں، بےحساب جنّت میں داخلہ نصیب ہو جائے۔

آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم۔


 

 



[1]...وسائلِ بخشش، صفحہ:652-653ملتقطًا۔