10 Muharram Ki Barkat

Book Name:10 Muharram Ki Barkat

                             آئیے!سب سے پہلےمُحَرّمُ الْحَرَامکی شان وعظمت اوراس کی فضیلت کےبارےمیں ایک واقعہ سنتے ہیں:چنانچہ

خیراتِ عاشوراء کی برکات

                              یومِعاشوراء(10مُحَرّمُ الْحَرَام) کو  ’رَے‘‘ نامی علاقے میں کسی قاضی    کےپاس ایک سائل یعنی مانگنے والا آکر عرض گزارہوا کہ میں ایک  غریب وعِیال دار آدمی ہوں، آپ کو یومِ عاشوراء کا واسطہ! میرےلئے 10کلو روٹیاں،5 کلو گوشت اور2درہم( چاندی کی اشرفیوں) کاانتظام فرما دیجئے۔قاضی نےظہر کے بعدآنے کا کہا۔ جب فقیر وقتِ مقرر پر آیا تو عصر میں بُلایا۔ وہ عصر کےبعد پہنچا پھربھی کچھ نہ دیا،خالی ہاتھ ہی ٹَرخادیا۔فقیرکا دل ٹوٹ گیا۔وہ رنجیدہ رنجیدہ ایک غيرمسلم کےپاس پہنچااور اس سے کہا: آج کےمقدس دن کےصدقےمجھے کچھ دےدو۔اس نے پوچھا: آج کون سادن ہے؟ تو فقیر نے عاشوراء کے کچھ فضائل بیان کیے۔جسے سُن کر اُس غير مسلم نے کہا:آپ نے بہت ہی عظمت والےدن کاواسطہ دیا ہے،اپنی ضَرورت بیان کیجئے۔ سائل نےاس سےبھی وُہی ضَرورت بیان کردی۔ اُس آدمی نے گندم کی 10 بوریاں،100 کلو گوشت اور20 دِرہم(چاندی کی اشرفیاں) پیش کرتے ہوئے کہا:یہ آپ کے اَہل واولاد کےلیےزندگی بھر ہر ماہ اس دن کی فضیلتکےصدقےمقررہے۔رات کو قاضی صاحب نےخواب دیکھاکہ کوئی کہہ رہاہے:نظراُٹھاکر دیکھ!جب نظراُٹھائی تو2 عالیشان محل نظر آئے،ایک چاندی اورسونےکی اینٹوں کااوردوسرا سُرخ یاقوت کاتھا۔قاضی نےپوچھا: یہ دونوں محل کس کےہیں؟ جواب ملا،اگرتم سائل کی ضَرورت پوری کردیتےتویہ تمہیں ملتے،مگرچونکہ تم نے اُسے(خالی ہاتھ) لوٹادیا تھااس لئےاب یہ دونوں محل فُلاں غیرمُسلم کے ہیں۔قاضی صاحب بیدار ہوئےتوبہت پریشان تھے۔صبح ہوئی تو غیرمسلم کےپاس  گئےاور اس سے دریافت کیا کہ کل تم نے