10 Muharram Ki Barkat

Book Name:10 Muharram Ki Barkat

قاضی جس نے فقیر کی دِل جُوئی نہ کی اور اسے خالی ہاتھ لوٹا دیاوہ  جنت کی عظیم نعمتوں اور محلات سے محروم ہوگیا،ذرا سوچئے!جب ایک   غیرمسلم کو مسلمان کی دل جوئی کرنے پرایمان جیسی عظیمُ الشَّان اور انمول نعمت نصیب ہوسکتی ہے،جنت کا اعلیٰ محل مُقدّربن سکتاہے،دنیاو آخرت کی بھلائیاں حاصل ہو سکتی ہیں ؟تو جومسلمان ہو،آقا کریم،محبوبِ ربِّ عظیمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکا اُمّتی ہو ،وہ اگر کسی  کی دل جوئی کرے،مصیبت میں کسی کےکام آئے ،پریشانی میں کسی کاسہارا بنے،غم اور تکلیف   کے وقت کسی کا ساتھ دے ، مشکل وقت میں  کسی کی  حاجت روائی کرے تو یقیناًاللہکریم ایسے مسلمان کو بھی بےشمار برکتیں عطافرمائےگا۔

                             یہ مسئلہ بھی پیشِ نظر رہنا چاہئے کہ  غیرِنبی کا خواب شریعت میں دلیل نہیں ہوتا اور  ہرمانگنے والے  فقیر کو دینا جائز بھی نہیں۔ جن کا کام ہی صرف بھیک مانگ کر کمانا ہے،جنہیں پیشہ ور(Professional) بھکاری بھی کہتے ہیں ، ان کو خیرات  دینا ثواب نہیں بلکہ گناہ کا کام ہے۔سوال کرنے والے کے پاس کھانے یا پہننے کے لیے کچھ نہ ہو تو وہ سوال کر سکتا ہے، اسی طرح یہ سب کچھ ہے مگر کوئی خاص ضرورت مثلاً دوا  وعلاج کے لیے رقم درکار ہوتو اور بات ہے ، لیکن سوچ سمجھ کے ہی خیرات دی جائے۔

                             بہرحال ہمیں چاہئےکہ مسلمانوں کی دِل جوئی کرنےوالےاعمال بجالائیں، مسلمانوں کو ناراض کرنےوالے کاموں سےبچیں ۔آئیے !دل جوئی کی تعریف سنتے ہیں :چنانچہ  

دل جوئی کی تعریف

                             دل جُوئی یعنی دوسروں سےہمدردی کرنا، انہیں خوشی پہنچانا اوران کےدلوں میں خوشی داخل کرناوغیرہ۔