10 Muharram Ki Barkat

Book Name:10 Muharram Ki Barkat

                             مگر افسوس!فی زمانہ ہمارےمعاشرے میں کسی کادل خوش کرنےوالےاعمال  کم اور دل آزاری والے کام عام ہوتےجارہے ہیں۔کبھی  کسی کےبارے میں غلط باتیں پھیلائی جاتی ہیں تو کبھی کسی کےعیبوں کواُچھالا جاتا ہے، کبھی کسی  کی چُغلیاں لگائی جاتی ہیں تو کبھی کسی کو دھوکا دیا جاتا ہے، کبھی  کسی کےساتھ خیانت کی جاتی ہے تو کبھی کسی کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا جاتا ہے،کبھی  کسی کوحقارت کی نظر سے دیکھ  کر چہرہ پھیر لیا جاتا ہے توکبھی بڑا عہدہ(Post) ملنے پر ماتحتوں پرظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جاتے ہیں، کبھی کسی  کوذات  پات کاطعنہ دے کر جہالت کا اظہار کیا جاتا ہے  تو کبھی  کسی کی قوم کےبارے میں اُلٹی سیدھی باتیں کرکےاس کی دل آزاری مول لی جاتی ہے، کبھی دو  گھروں میں لڑائی کرواکر ان کا سکون برباد کیا جاتا ہے تو کبھی دو عزیزوں میں غلط فہمیاں پیدا کروا کر ان  کا تماشہ دیکھا جاتا ہے۔یوں سمجھیں کہ کسی کی راہ سے کانٹے ہٹانے کی بجائے گویاکانٹے بچھانے کی کوشش کی جاتی ہے۔اَلْغَرَض! فی زمانہ دل آزاری کرنے والےکام بڑی خوشی سے کیےجاتےہیں  مگر دل جوئی والے کاموں سے گریز کیا جاتا ہے۔ حالانکہ ہمارا دِین(Religion) یہ چاہتا ہے کہ ہم ایک دوسرے کی دل جوئیاں کریں، کیونکہ دل جوئی کے بڑے فائدے ہیں۔ * دل  جوئی سے تعلقات مضبوط ہوتے ہیں۔ * دل جوئی سے ناراضیاں ختم ہوتی ہیں۔ * دل جوئی سے محبتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ * دل جوئی بیگانوں کو بھی اپنا بنا دیتی ہے۔ * دل جوئی نیکی کے کاموں میں معاونت کرتی ہے ۔ * دل جوئی جنت کی طرف لے جاتی ہے۔ * دل جوئی جہنم سے بچاتی ہے، * دل جوئی سےدنیا بھی بہتر ہوتی ہے۔ * دل  جوئی سے قبر بھی روشن ہو سکتی ہے۔ * دل جوئی آخرت میں بھی کامیابیاں دلا سکتی ہے، اَلْغَرَض! دل جوئی میں فائدے ہی فائدے ہیں۔ لہٰذاجائز طریقے سےمسلمان مردکامسلمان مردوں، اپنی محرمات  اور بچوں کی امی کی، اسی طرح مسلمان عورتوں  کا مسلمان عورتوں ،اپنےمحارم اور بچوں کےابو کی دل جوئی کرنا بڑےاجروثواب  کا باعث ہے۔ایسا کرنے سےجہاں آخرت اچھی ہوگی،وہیں نیکی کی دعوت عام