Ikhtiyarat e Mustafa

Book Name:Ikhtiyarat e Mustafa

تھا، اُسے اُسی کے مُطابق اِخْتِیارات عطا کئے گئے ہیں۔بِلا شُبہ انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام وہ قابلِ اِحْتِرام اور مُقدَّس ہستیاں ہیں کہ جن کا مقام مخلوق میں سب سے بُلند و بالا ہے، لہٰذا اُن کو عطا کردہ معجزات، کمالات اور اِخْتِیارات بھی دیگر مخلوق سے افضل و اَعلیٰ ہوتے ہیں، پھر اُن میں بھی تاجدارِ اَنبیا،محبوبِ کبریا صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو جو مرتبہ و مقام حاصل ہے،وہ کسی مُسلمان سے ڈَھکا چُھپا نہیں،لہٰذا آپ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اِخْتِیارات،دِیگر انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کے اِخْتِیارات سے زائد و نُمایاں ہیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                      صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

اللہ  پاک نے اپنے پاکیزہ کلام قرآنِ کریم میں بھی جابجا آپ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اِخْتِیارات کو بیان فرمایا ہے۔آئیے! اِخْتِیاراتِ مُصْطَفٰی پر مشتمل چند آیاتِ مُبارَکہ سُنتے ہیں چُنانچہ،

پارہ5سُوْرَۃُ النِّسَآء  کی آیت نمبر 65 میںاللہ  ارشاد فرماتا ہے:

فَلَا وَ رَبِّكَ لَا یُؤْمِنُوْنَ حَتّٰى یُحَكِّمُوْكَ فِیْمَا شَجَرَ بَیْنَهُمْ ثُمَّ لَا یَجِدُوْا فِیْۤ اَنْفُسِهِمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَیْتَ وَ یُسَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا(۶۵)۵،النسآء:۶۵)

ترجَمۂ کنز  العرفان:تو اے  حبیب! تمہارے رَبّ کی قسم،  یہ مسلمان نہ ہوں گے جب تک اپنے آپس کے جھگڑے میں تمہیں حاکم نہ  بنالیں پھر جو کچھ تم حکم فرمادو اپنے دلوں میں اس سے کوئی رکاوٹ نہ پائیں اور اچھی طرح  دل سے مان لیں۔

پارہ 10سُوْرَۃُ التَّوْبَۃ کی آیت نمبر 29میں ارشادِ خداوندی  ہے:

قَاتِلُوا الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَ لَا بِالْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ لَا یُحَرِّمُوْنَ مَا حَرَّمَ اللّٰهُ وَ رَسُوْلُهٗ ۱۰،التوبۃ:۲۹)

 ترجَمۂ کنز الایمان:لڑو اُن سے جو ایمان نہیں لاتے اللہ پر اور قیامت پر اور حرام نہیں مانتے اس چیز کو جس کو حرام کِیا اللہ اور اُس کے رسول نے۔

پارہ 28 سُوْرَۃُ الْحَشْر کی آیت نمبر7میں ارشادِ خداوندی  ہے:

وَ مَاۤ اٰتٰىكُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْهُۗ-وَ مَا نَهٰىكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوْاۚ-۲۸،الحشر:۷)

ترجَمۂ کنز  العرفان:اور رسول جو کچھ تمہیں  عطا فرمائیں وہ لے لو اور جس سے تمہیں منع فرمائیں تو تم باز رہو۔