Book Name:Maut Ke Qasid
جھوٹ ، غیبت ، چُغْلی کی عادت رہی، فلمیں، ڈرا مے دیکھتے رہے ، گانے باجے سُنتے رہے، داڑھی مُنڈواتے یا ایک مٹّھی سے گھٹاتے رہے ۔ اَلْغَرَض خُوب گُناہوں کا بازار گَرم رکھا تو اللہ پاک ا ور اُس کے رسولصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ناراضی کی صُورت میں سِوائے حَسرت ونَدامت کے کچھ ہاتھ نہ آئے گا۔
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ علٰی محمَّد
پیارے اسلامی بھائیو!یادرکھئے !موت کا دِن مُقرَّرہے ،ہم دُنیا کے کسی بھی کونے میں چلے جائیں، مضبوط سے مضبوط عمارت میں جا چھپیں یا عالیشان محلّات میں بند ہو جائیں لیکن موت اپنے وَقْت پر ضرور آکر رہے گی۔چُنانچہ پارہ 5سُوْرَۃُ النِّساء کی آیت نمبر 78 میں ارشادہوتاہے:
اَیْنَ مَا تَكُوْنُوْا یُدْرِكْكُّمُ الْمَوْتُ وَ لَوْ كُنْتُمْ فِیْ بُرُوْجٍ مُّشَیَّدَةٍؕ-
ترجَمۂ کنز العرفان :تم جہاں کہیں بھی ہو گے موت تمہیں ضرور پکڑلے گی اگرچہ تم مضبوط قلعوں میں ہو۔
منقول ہے ایک مرتبہ ملکُ الموت عَلَیْہِ السَّلَام حضرت سُلَیمان عَلَیْہِ السَّلَام کے پاس آئے اور آپ کے قریب بیٹھے ہوئے ایک شخص کو مسلسل دیکھتے رہےپھر باہر چلے گئے،اس شخص نے حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام سے پُوچھا:یہ کون تھے؟ آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے فرمایا:یہ ملکُ الموت تھے۔اس نے کہا:میں نے ان کی طرف دیکھا تووہ مجھے یُوں دیکھ رہے تھے کہ جیسے مجھے ہی لینے آئے ہوں۔حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام نے فرمایا:اب تم کیا چاہتےہو؟ کہا:میں چاہتاہوں کہ آپ ان سے مجھے بچا لیں اور ہَوا کوحکم دیں کہ وہ مجھے ہِنْدکے کسی