Book Name:Esal e Sawab Ki Barkatain
(خُدائے حَلیم وکریم کے سِوا کوئی عِبادت کے لائِق نہیں، اللہ پاک ہے جو ساتوں آسمانوں اور عرشِ عظیم کا پَروردگار ہے۔)
ہفتہ واراجتماع کے حلقوں کا شیڈول(بیرون ملک)،20فروری 2025ء
(1): سنتیں اورآداب سیکھنا:5منٹ، (2):دعایاد کرنا :5 منٹ، (3):جائزہ:5منٹ، کُل دورانیہ15منٹ
*جنازے کو کندھا دینا کارِ ثواب ہے،حدیثِ پاک میں ہے:’’جو جنازہ لے کر چالیس قدم چلے اُس کے چالیس کبیرہ گناہ مٹا دیئے جائیں گے۔“ایک اورحدیث شریف میں ہے:’’جو جنازے کے چاروں پایوں کو کندھا دے اُس کی مُستَقِل مغفِرت فرما دے گا۔“(جوہرہ،ص۱۳۹،دُرِّمُختار،۳/۱۵۸،۱۵۹ ،بہارِ شریعت،۱/۸۲۳)*سُنّت یہ ہے کہ یکے بعد دیگرے چاروں پایوں کو کندھا دے اور ہر بار دس دس قدم چلے۔پوری سُنّت یہ ہے کہ پہلے سیدھے سِرہانے کندھا دے پھر سیدھی پائنتی(یعنی سیدھے پاؤں کی طرف)پھر اُلٹے سِرہانے پھر اُلٹی پائِنتی اور دس دس قدم چلے تو کُل چالیس قدم ہوئے۔(عالمگیری،۱/۱۶۲، بہارِ شریعت، ۱/۸۲۲)*جنازے کو کندھا دیتے وَقْت جان بوجھ کر ایذا دینے والے انداز میں لوگوں کو دھکے دینا جیساکہ بعض لوگ کسی شخصیّت کے جنازے میں کرتے ہیں یہ ناجائز وحرام اور جہنَّم میں لے جانے والا کام ہے*شوہر اپنی بیوی کے جنازے کو کندھا بھی دے سکتا ہے،قَبْر میں بھی اُتار سکتا ہے اور مُنہ بھی دیکھ سکتا ہے۔صِرف غُسْل دینے اور بِلا حائل بدن کو چھُونے کی مُمانَعَت ہے۔(بہارِشریعت،۱/۸۱۲،۸۱۳)*جنازے کے ساتھ بُلند آواز سے کَلِمَۂ طَیِّبَہیا کَلِمَۂ