Book Name:Gaflat Ka Anjam
سے اس کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئےکہ شاید مرنے کے بعد میری قبر کی مٹی سے بھی لوگ اینٹیں بنائیں گےآہ! میرے عالیشان مکانات اورعمدہ ملبوسات وغیرہ دھرے کےدھرے رہ جائیں گےلہٰذا سونےکی اینٹ سے دل لگانا تو زندگی کوسراسر غفلت میں گنواناہےہاں! اگر دل لگاناہی ہے تو مجھے اپنے پیارے اللہسے لگاناچاہئے،چنانچہ اس نےسونےکی اینٹکو چھوڑ کر قناعت کو اختیارکیا۔( رسالہ غفلت ،۱)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمّد
پیارےاسلامی بھائیو!واقعی مال و دولت ایسی چیزہےجو انسان کو رَبِّ کریم سےغافل کر دیتی ہے۔اس حکایت میں ہروقت مال ودولت کی حِرص (Greed) میں مبتلا رہنے والوں ،جمعِ مال کی ہوس میں حلال وحرام کی تمیز بھلا دینےوالوں اور صِرف مال ودولت میں زندَگی کاسُکون تلاش کرنےوالوں کیلئے عِبرت ہی عِبرت ہے۔یادرکھئے!دولت سےدوا توخریدی جاسکتی ہےشِفانہیں۔دولت سےدوست تومل سکتےہیں مگروفانہیں۔دولت کے سبب اچھی زندگی توگزاری جاسکتی ہے مگراس کےذَرِیعےموت نہیں ٹالی جاسکتی۔دولت سےشُہرت تو حاصِل ہوسکتی ہےمگرعزّت نہیں۔دولت سے اچھےمکانات ،گاڑیاں اورعمدہ ملبوسات تو خریدے جاسکتے ہیں مگر اسے غلط کاموں میں استعمال کرکے ربِّ کریم کی رضا اور اس کے حبیب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شفاعت کے حقدار نہیں بن سکتے ۔ یادرکھئے! دنیا میں ہر مشکل کام کو آسان بنانےکیلئےتو شاید ہماری دولت کام آسکتی ہے مگر ہماری بداعمالیوں کے سبب قبر میں عذاب دیا گیا تو کیا وہاں بھی یہی دولت کام آئے گی؟ منکرنکیر کے سوالات نہیں بن پائے تو کیا اس وقت بھی ہم اپنی دولت سے نفع اٹھا سکیں گے ؟ قبر میں سانپ بچھو حملہ