وہ بزرگان دین جن کا یوم وصال /عرس محرالحرام میں ہے۔

مُحَرَّمُ الْحَرَام اسلامی سال کا پہلا مہینا ہے۔اس میں جن صحابۂ کرام، اَولیائے عِظام اور عُلَمائے اسلام کا وِصال یا عرس ہے، ان میں سے36کا مختصر ذکر ”ماہنامہ فیضانِ مدینہ“ محرمُ الحرام 1439ھ اور 1440ھ کے شماروں میں کیا گیا تھا مزید15کا تعارف ملاحظہ فرمائیے:صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضوان (1)رازدانِ مصطفےٰ حضرت سیّدُنا حُذیفہ بن یَمان عَبْسی انصاری رضی  اللہ عنہ مدینۂ منوّرہ میں پیدا ہوئے اور وِصال (غالباً28) محرمُ الحرام 36ھ کو مدائن (سلمان پاک) عراق میں ہوا، مزاریہیں ہے۔ آپ جلیلُ القدر صحابی، علاماتِ نِفاق و قِیامت سے خوب واقف، تکلُّفات سے پاک سادہ طبیعت کے مالِک، زُہد و تقویٰ کے پیکر، بدر کے علاوہ تمام غزوات اور کئی مُہِمّات (جنگوں)میں شرکت کرنے والے مجاہد، ہمدان، رَے اور دِینَوَر کے فاتح اور مدائن کے گورنر تھے۔ (زرقانی علی المواھب،ج 4،ص557، تاریخ ابن عساکر،ج 12،ص259، بغیۃ الطلب،ج 5،ص2176) (2)سیّدُالشُّھداء، امامِ عالی مقام، حضرتِ سیّدُنا امام حسین رضی  اللہ عنہ کی ولادت 5شعبانُ المعظّم 4 ھ کو مدینۂ منوّرہ میں ہوئی اور 10محرمُ الحرام61ھ کو کربلائے معلیٰ (کوفہ، عراق) میں جامِ شہادت نوش فرمایا۔ آپ نواسۂ رسول، نورِ عینِ فاطمہ ٔبتول، جگر گوشۂ علیُّ المرتضیٰ اور پیکرِ صَبْر و رضا تھے۔ آپ عبادت، زُہد، سخاوت، شُجاعت، شَرْم و حیا اور اخلاق کے اعلیٰ درجے پر فائز تھے۔ آپ نےراہِ حق میں  سب کچھ لُٹا دیا لیکن باطل کے سامنے سَر نہ جُھکایا اور شہادت کا جام پی لیا۔ آپ کی قربانیوں کا نتیجہ ہے کہ آج اسلام زندہ ہے۔(سیراعلام النبلاء،ج4،ص401تا 429) اولیائے کرام رحمہمُ  اللہ السَّلام (3)سلسلۂ چشتیہ کے چشم وچراغ،شیخُ الحرم حضرت فُضیل بن عِیاض خراسانی مکّی رحمۃ  اللہ علیہ کی ولادت سَمرقَنْدیا خُراسان میں اوروفات مکّہ شریف میں 10محرم 187ھ کو ہوئی۔ آپ شیخُ الاسلام، استاذُ الائمہ، تفسیروحدیث کے امام، رقِیقُ القلب(نرم دل)،ضَرْبُ المَثَل تقویٰ کے مالک اور درجۂ اَبْدال پر فائز ولیِ کامل تھے۔ ( تھذیب التھذیب،ج 6،ص422، سیراعلام النبلاء،ج 7،ص633) (4)قطبِ اَوْلیا حضرت شیخ احمد جام نامقی رحمۃ  اللہ علیہ کی ولادت 441 ھ میں نامق (کاشمر،صوبہ خراسان رضوی) ایران میں ہوئی۔ محرم 536ھ کووصال فرمایا، مزار شہر ”تربتِ جام“ (صوبہ خراسان رضوی) ایران میں زیارت گاہِ عام ہے۔آپ ولیِ شہیر، شاعرِ اسلام، علّامۂ زمانہ اورمُصنّفِ کتب تھے۔ (مرآۃ الاسرار مترجم، ص491، اردو دائرہ معارفِ اسلامیہ،ج2،ص106) (5)غوثِ وقت حضرت خواجہ ابوالحسن علی خَرْقانی رحمۃ  اللہ علیہ کی ولادت 350 ھ میں خَرْقان (ضلع شاہرود،صوبہ سمنان) ایران میں ہوئی۔10 محرم425 ھ کو وصال فرمایا، مزارِمبارک خَرْقان میں دُعاؤں کی قبولیت کا مقام ہے۔(مرآۃ الاسرار مترجم، ص473،476،نفحات الانس مترجم،ص335) (6)پیرِ وقت حضرت خواجہ محمد سلونی چشتی صابری رحمۃ  اللہ علیہ کی ولادت 996ھ سلون شریف (ضلع رائے پوربریلی، اترپردیش) ہند میں ہوئی اور یہیں 21محرم 1099 ھ کو وصال فرمایا۔آپ جامعِ عُلوم وکرامات اوراکابرِاولیائے چشت سے ہیں۔ (خزینۃ الاصفیاء،ج 2،ص440، نزہۃ الخواطر،ج 5،ص107) علمائے اسلام رحمہم اللہ السَّلام (8)مُفسرِ قراٰن، حضرتِ جلالُ الدِّین محمد مَحَلّی شافعی رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت 791ھ قاہرہ مصر میں ہوئی۔آپ استاذُ العلماء، تَفتازانیِ عرب، 13 کُتُب کے مصنف اورشیخِ طریقت تھے۔تفسیرِجلالین(کا نصفِ آخر) آپ کی یادگار و مشہور تصنیف ہے۔ یکم محرم 864ھ کو قاہرہ مصر میں وصال فرمایا۔ (تفسیرِ جلالین مع حاشیہ انوار الحرمین، مقدمہ،ج 1،ص18، حسن المحاضرۃ فی اخبار مصر والقاہرۃ،ج1، ص371) (9)صاحبِ شرحِ عقائدِنَسَفِیَّہ، حضرت امام سعدُ الدِّین مَسعود تَفتازانی حنفی رحمۃ  اللہ علیہ کی ولادت خاندانِ عُلَما میں722ھ تفتازان (ضلع شیروان، خراسان رضوی) ایران میں ہوئی اور محرم 791 ھ میں وصال فرمایا، تدفین سَرْخَس (ضلع شیروان ، صوبہ خراسان رضوی) ایران میں ہوئی۔ علومِ قدیمہ وجدیدہ میں ماہر، علوم ِحکمیہ و عقلیہ ( نحو وصرف،منطق و حکمت، اصول و کلام،معانی و بیان) میں کامل، استاذُالعلماءاور مصنّفِ کتب تھے۔(شذرات الذھب،ج7،ص67، حدائق الحنفیہ، ص327) (10)امام شہابُ الدّین ابوالعباس احمد بن محمد قَسْطَلانی رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت 851ھ کو مصر میں ہوئی، یکم محرم923ھ کوقاہرہ مصر میں وصال فرمایا اور آپ کا مزار جامعہ ازہر کے قرب میں امام عَیْنی کے مدرسہ میں ہے۔حافظِ قراٰن، ماہرِ فنِ قراءت ، علم وفن میں حُجّت(دلیل)،ثقہ عالم، فقیہِ وقت، جلیلُ القدر امام، حافظُ الحدیث اور سندُ المحّدثین تھے۔ آپ کی 25تصانیف میں ’’اِرْشَادُ السَّارِي فِي شَرْحِ صَحِيْحِ الْبُخَارِي اور اَلْمَوَاهِب اللَّدُنِّيَّة بِالْمِنَحِ المُحَمَّدِيّة “مشہور ہیں۔ (مقدمہ ارشاد الساری شرح صحیح البخاری،ج 1،ص5) (11)عالمِ باعمل، صوفیِ کامل حضرت مولاناشیخ رحمتُ اللہ سندھی فاروقی قادری حنفی مہاجرمکی رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت دربیلہ،کنڈیارو، ضلع نوشہرو فیروز (باب الاسلام سندھ) پاکستان میں ہوئی اور 12محرم 993ھ کو مکۂ مکرمہ میں وصال فرمایا۔آپ خلیفۂ صاحبِ کنزالعمال علّامہ علی متقی، محدّث وفقیہِ حنفیہ اورکئی کتب کے مصنف ہیں۔ (فقہائے ہند،ج1،ص570،604، اخبار الاخیار مترجم ص561) (12)مُجدّدِوقت حضرت سیّد محمدبن عبدالرسول بَرْزَنْجی مَدَنی شافعی رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت شہرزُور (صوبہ سلیمانیہ، عراق) 1040 ھ میں ہوئی اور یکم محرم 1103 ھ کو مدینۂ منوّرہ میں وصال فرمایا اور جنّتُ البقیع میں دفن ہوئے۔آپ حافظِ قراٰن، جامعِ معقول ومنقول، علامۂ حجاز، مفتیِ شافعیہ، 90کتب کے مصنّف، ولیِ کامل اور مدینہ شریف کے خاندانِ بَرْزَنجی کے جدِّ امجدہیں۔ (الاشاعۃ لاشراط الساعۃ، ص13، تاریخ الدولۃ المکیۃ، ص59) (13)خاتمۃُ المحدّثین، صاحبِ کشفُ الخفاءحضرت شیخ اسماعیل بن محمد عجلونی شا فعی رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت 1087ھ عجلون اُردن میں ہوئی۔ 2محرم1162ھ کو وصال فرمایا، مزار مبارک دمشق (بجوارِ شیخ ارسلان) شام میں ہے۔ آپ حافظِ قراٰن، عُلوم وفنون کے ماہر، استاذُالعلماء، مصنفِ کتب، سلسلۂ خلوتیہ کے شیخِ طریقت اورمَرجَعِِ عوام وخواص تھے۔ (کشف الخفاء،ج 1،ص3،حوادث دمشق الیومیہ، ص 30، اعلام للزرکلی،ج 1،ص325) (14)مناظرِاہلِ سنّت،حضرت علامہ غلام دستگیر قصوری ہاشمی نقشبندی رحمۃ  اللہ علیہ کی ولادت اندرونِ موچی دروازہ  لاہور میں ہوئی۔ جیدعالمِ دین، مناظرِاسلام، مصنّفِ کتب اور مجازِطریقت تھے۔ پندرہ(15) سے زیادہ تصانیف میں تقدیسُ الوکیل کو شہرت حاصل ہوئی۔ 20محرم1315ھ  کو وصال فرمایا، مزارمبارک بڑا قبرستان (کچہری روڈ) قصور پاکستان میں ہے۔ (رسائل قصوری، ص65،47)   (15)مفتیِ دعوتِ اسلامی حضرت مولانا مفتی محمد فاروق عطّاری مدنی رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت 1396ھ کو (لاڑکانہ ، سندھ) میں ہوئی اورصرف31سال کی عمرمیں 18محرم 1427ھ کو وصال فرمایا، آپ کا مزار صحرائے مدینہ(نزدٹول پلازہ )  کراچی میں ہے۔ آپ حافظِ قراٰن، فاضلِ جامعۃُ المدینہ، استاذُالعلماء،مُفسرِ قراٰن، رکنِ مرکزی مجلسِ شوریٰ (دعوتِ اسلامی)، نگرانِ مجالسِ کثیرہ اورمبلغِّ دعوتِ اسلامی تھے،آپ نےتبلیغِ قراٰن وسنّت کے لئےکئی شہرو ں اور ملکوں  کا سفر کیا۔ اَنْوارُ الحرمَیْن حاشیہ تفسیرِ جلالین (6جلدیں) آپ کی عربی تفسیر ہے۔(مفتی  دعوتِ اسلامی، ص57،13)

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

٭…رکن شوریٰ و نگران مجلس المدینۃ العلمیہ ،کراچی


Share