ڈیمینشیا

انسان اور نفسیات

ڈیمینشیا ( Dementia )

*ڈاکٹر زیرک عطّاری

ماہنامہ فیضانِ مدینہ مئی2023

بھولنے کا مرض یا پھر یادداشت کے عارضے کو ماہرینِ نفسیات ڈیمینشیا کا نام دیتے ہیں۔ اس مضمون میں ہم اس مرض کی بنیادی علامات ، اس کی وجوہات اور حفاظتی تدبیریں جانیں گے۔

ڈیمینشیا عموماً 65 سال سے زائد عمر کے لوگوں کو ہوتا ہے ، بھول جانا ایک فطری عمل بھی ہے ، ہم میں سے کوئی یہ دعویٰ نہیں کر سکتا کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر ہر چیز یاد رکھتا ہے ایسا ممکن ہی نہیں۔ کبھی ہم چابیاں رکھ کر کہیں بھول جاتے ہیں تو کبھی موبائل ، بعض کو تو اپنی عینک دن میں کئی بار ڈھونڈنی پڑتی ہے اور کچھ لکھنے کی ضرورت پڑ جائے تو یہ بات بھول جانا گویا ایک عالمی مسئلہ ہے کہ پین رکھا کہاں تھا۔

تو کیا یہ سب ڈیمینشیا کی علامات ہیں ؟ فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ، ان صورتوں کا تعلق ڈیمینشیا سے ہر گز نہیں ہےکیونکہ ڈیمینشیا کے علاوہ بھی معمولی یا عارضی بھول چوک کی بعض وجوہات ہوتی ہیں مگر ان کی بِنا پر بھول جانا ڈیمینشیا نہیں ہوتا ، ان میں سے تین وجوہات درج ذیل ہیں :

 ( 1 ) بے توجہی :

 ہمارا روز مرہ کا بھولنا بے توجہی کی وجہ سے ہوتا ہے۔ کیوں کہ جب ایک ہی وقت میں ہم متعدَّد کاموں کے حوالے سے سوچ رہے ہوتے ہیں تو بکھری ہوئی سوچوں کی وجہ سے ہم کچھ چیزیں بھول جاتے ہیں۔ عموماً کاموں کی فہرست بنانے سے یہ مسئلہ حل ہوجاتا ہے۔ لہٰذا یہ ڈیمینشیا کی صورت نہیں ہے۔

 ( 2 ) عارضی ذہنی دباؤ :

 اگر کوئی وقتی طور پر ذہنی دباؤ یا ڈپریشن کا شکار ہوجائے تو اس کی بھی یادداشت پر کافی اثر پڑتا ہے لیکن یہ سب عارضی ہوتا ہے ، جیسے جیسے ذہنی دباؤ کم ہوتا ہے یا ڈیریشن میں بہتری آتی ہے تو یادداشت بھی بہتر ہونا شروع ہو جاتی ہے لہٰذا یہ بھی ڈیمینشیا نہیں ہے۔ لیکن جو لوگ لمبے عرصے تک ذہنی دباؤ یا ڈپریشن کا شکار رہتے ہیں ان میں ڈیمینشیا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

 ( 3 ) بڑھاپا :

 جب ہم بڑھاپے کی سیڑھیاں چڑھتے ہیں تو ہمارے سوچنے کی صلاحیت میں وہ برق رفتاری نہیں رہتی ، مطلب ہمارا ری ایکشن ٹائم سست ہو جاتا ہے ، جو بات جوانی میں ایک سیکنڈ میں یاد آ جاتی ہے شاید بڑھاپے میں تین گنا وقت لگتا ہو مگر یہ بھی نارمل ہے ، ڈیمینشیا نہیں۔

اب آتے ہیں اس بھولنے کی طرف جس کا سبب ڈیمینشیا ہو سکتا ہے ، درج ذیل علامات اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ متعلقہ شخص ڈیمینشیا کی شروعات میں ہے :

 * قریبی رشتہ داروں مثلاً زوجہ یا شوہر ، بچّوں کے نام ، پوتے پوتیوں یا نواسے نواسیوں کے نام بار بار بھول جانا ۔

 * اپائنٹمنٹس کا بھول جانا مثلاً ڈاکٹر کی اپائنٹمنٹ ۔

 * اگر کوئی دوائی لیتے ہیں تو مختلف اوقات کی دوائی کھانا بھول جانا یا پھر صبح ، دوپہر یا شام کی خوراک گڈ مڈ کردینا ۔

 * ذاتی صفائی ستھرائی  ( Personal Hygiene )  کا متأثر ہو جانا مثلاً دانتوں کی صفائی ، پاکی ناپاکی کا خیال نہ رکھنا ، گندے کپڑوں میں ہی رہنا ، بالوں میں کنگھی نہ کرنا ۔

 * گھر کی صفائی ستھرائی متأثر ہونا

 * ڈاک کے ذریعے موصول ہونے والے خطوط کا نہ کھولنا یا پھر برقی ڈاک  ( E-mail )  کے معاملات میں کوتاہی کرنا ۔

 * بَروقت بِل کی ادائیگی کے مسائل۔

 * بنیادی ضروریات کی خریداری کے مسائل مثلاً ناشتے کا سامان خریدنا بھول جانا یا خریداری کے وقت کیش کتنا دینا ہے یا بقایا کتنا ہوگا اس کا پتا نہ چلنا ۔

 * راستہ بھول جانا بالخصوص اگر کسی نئی جگہ جانا ہو

  * نئی انفارمیشن کو یاد رکھنے کی دشواری۔ مثلاً پوتے پوتیاں یا نواسے نواسیاں جو پیدا ہوئے ان کی تعداد یا ان کی پہچان وغیرہا ۔

 * روز مرہ کے کام متأثر ہوجانا مثلاً چائے بنانا یا کھانا بنانا ، کبھی ریسیپی کے اجزاء شامل نہیں ہوتے تو کبھی چولہا جلتا ہی رہ جاتا ہے۔

 * گھر کے دروازے کھلے رہ جانا جس سے چوری چکاری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

یہ تمام علامات شارٹ ٹرم میموری  ( Short-term memory )  کے زمرے میں آتی ہیں۔ مطلب یہ کہ روزمرہ کے کاموں کے لئے جس یادداشت کی ہمیں ضرورت ہوتی ہے۔ ان میں سے اگر کوئی علامت آپ اپنے کسی عزیز میں پائیں تو آپ ڈیمینشیا کا ضرور سوچیں۔ ایسا شخص اپنے ان مسائل سے بالکل ناواقف ہوگا اور وہ اس بات کا انکار کردے گا کہ اس کے ساتھ کوئی بھی ایسا مسئلہ ہے۔ اور واقعی وہ اپنے ان مسائل سے ناواقف ہوتے ہیں کیونکہ اس بیماری کی پہچان یہ بھی ہے کہ متأثرہ شخص نہ صرف اپنی بیماری سے ناواقف ہوتا ہے بلکہ اس کی نشاندہی کرنے والے پر بھی ناراضگی کا اظہار بھی کرتا ہے۔

ڈیمینشیا کا مریض اکثر ایک غلطی کرتا ہے اور وہ یہ کہ باقاعدہ اپنے مرض کا علاج کرنے کے بجائے اپنی شارٹ ٹرم میموری پرابلم کا اِزالہ اپنی پُرانی یادوں کو دوہرا کر کرتا ہے۔ اپنی جوانی کے واقعات وہ ایسے بیان کرتا ہے کہ سننے والا تصور ہی نہیں کرسکتا کہ ان کے ساتھ کوئی یادداشت کا مسئلہ ہوگا۔ علاج سے غفلت کے نتیجہ میں بالآخر ایک اسٹیج آئے گا  کہ مریض کی پُرانی یادیں بھی متأثر ہونا شروع ہو جائیں گی۔ لیکن یہ ایک بہت بعد میں آنے والی علامت ہے ، تب تک ڈیمینشیا بہت ایڈوانس اسٹیج تک پہنچ چکا ہوتا ہے۔ ایڈوانس اسٹیج ڈیمینشیا کی علامات درج ذیل ہیں :

 * مریض ریٹائرڈ ہونے کے باوجود سوچتا ہے کہ اسے کام پر جانا ہے لہٰذا وہ اس کی تیاری بھی شروع کر دیتا ہے اور اس کو روکنا بہت مشکل ہوتا ہے ۔

 * مرحوم والدین کی وفات کو بھول جاتا ہے اور سمجھتا ہے کہ وہ زندہ ہیں ، ان کی تلاش بھی کرتا ہے اور یہ بھی سوچتا ہے کہ ان کی دیکھ بھال کرنے کی ضرورت ہے ۔

 * دن اور رات کی روٹین متأثر ہوجاتی ہے ، پوری پوری رات جاگنا روز مرہ کا عمل بن جاتا ہے ۔

 * جوں جوں بیماری بڑھتی ہے تو مریض اپنے ذہنی طور پر پچھلے سالوں کی زندگی میں چلا جاتا ہے ، یہاں تک کہ وہ سوچتا ہے اس کے اپنے بچے چھوٹے ہیں ابھی اسے ان کی بھی دیکھ بھال کرنی ہے

 * موجودہ رشتہ داروں کی پہچان بالکل ختم ہوجاتی ہے اور خاندان والوں کیلئے یہ معاملہ اس قدر دشوار ہوتا ہے کہ ان کے احساسات کو لفظوں میں بیان نہیں کیا جاسکتا ۔

 * مریض موجودہ گھر کو چھوڑ کر اپنے بچپن والے گھر جانا چاہتا ہے ، اس کے بغیر اس کا ہر لمحہ اذیت میں گزرتا ہے۔

  * مریض بالکل ایک بچے کی مانند ہوجاتا ہے۔ لڑائی جھگڑا ، گالم گلوچ اور ایسی گفتگو اور افعال کرتا ہے جس کا تصور بھی ان کی شخصیت کے منافی ہوتا ہے۔

حفاظتی تدابیر

ڈیمینشیا سے حفاظت کے لئےان چیزوں کو مد نظر رکھنا اور ان سے بچنا ضروری ہے جو ڈیمینشیا کے خطرہ کو بڑھا دیتی ہیں ، ان میں سے بعض یہ ہیں :

 * سگریٹ نوشی

 * شراب نوشی  ( یاد رہے ! شراب دینِ اسلام میں حرام ہے )  

 * ذیابیطس

 * بلند فشار خون  ( High Blood Pressure )  

 * کولیسٹرول کا بڑھنا

 * فالج۔

 ان کے علاوہ ان چیزوں کو مدنظر رکھنا اور اپنانا بھی مفید ہے جن سے ڈیمینشیا ہونے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے ان میں سے بعض یہ ہیں :

 * متوازن غذا

 * روزانہ کی بنیادوں پر ورزش  ( اگر آپ کا کام آفس میں ہے یا پھر آپ کا کام اتنی محنت طلب نہیں کرتا )  

 * اعلیٰ دینی تعلیم کا ہونا مثلاً عالم ، مفتی ، علمِ دین پڑھانا وغیرہ

 * ذہن کو مسلسل استعمال میں رکھنا مثلاً نئے علوم سیکھنا ، نئے مشاغل اپنانا ، نیکی کی دعوت دینا

 * لوگوں سے میل جول رکھنا

 * گناہوں سے بچنا وغیرہ۔

اللہ پاک ہم سب کو اور ہمارے چاہنے والوں کو اس بیماری سے بچائے ، اٰمین۔ اگر آپ اپنے کسی عزیز میں ڈیمینشیا کی ابتدائی اسٹیج یا پھر ایڈوانس اسٹیج کی علامات پائیں تو فوراً کسی ماہر معالج سے رجوع فرمائیں ، عموماً اس بیماری کی تشخیص اور علاج ماہرینِ نفسیات ہی کرتے ہیں ، نفسیات کا ایک شعبہ  ( Old Age Psychiatry )  بڑھاپے کی نفسیاتی بیماریوں کا ہے۔ عموماً اسی شعبے سے وابستہ ماہرینِ نفسیات ڈیمینشیا کی تشخیص اور علاج بھی کرتے ہیں۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* ماہر نفسیات ، U.K


Share

Articles

Comments


Security Code