Book Name:Fazail e Hasnain Karimain
وَسَلَّم تشریف لائے اور فرمایا کہ اسماءمیرے فرزندکولاؤ،حضرت ِاسماءرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا نے (امامِ حسن کو) ایک کپڑے میں(لپیٹ کر) حُضور سَیِّد ِ عالم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی خدمت میں حاضر کیا۔آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے داہنے کان میں اَذان اور بائیں میں تکبیر فرمائی اورحضرتِ سَیِّدُنامولیٰ علیُّ الْمُرتَضٰی کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمسے دریافت فرمایا : تم نے اس فرزندِ اَرْجمند کاکیا نام رکھا ہے؟ عرض کیا:یارسول اللہ !صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم میری کیا مَجال کہ بے اِذْن واِجازت نام رکھنے پرسَبْقَت کرتالیکن اب جو دریافت فرمایاہے تو میرا خیال ہے "حَرْب "نام رکھاجائے،باقی حُضُور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم مُختار ہیں۔تو آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ان کانام حَسن رکھا۔(سوانحِ کربلا ص۹۲ملخصاً)جبکہ ایک روایت میں یہ ہے کہ حُضُورصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے انتظارفرمایا،یہاں تک کہ حضرت سَیِّدنا جبریل عَلَیْہِ السَّلَام حاضر ہوئے اور اُنہوں نے عرض کی:یارسول اللہ !صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمحضرت علی مُرتَضیٰ کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کوآپ کی بارگاہ میں وہ قُرب حاصل ہے جو حضرت سَیِّدُنا ہارونعَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکودرگاہِ حضرت موسی عَلٰی نَبِیِّنَا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَاممیں تھا۔ مُناسب ہے کہ اس فرزندِسَعادت مند کا نام فرزندِ حضرتِ ہارون عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکےس نام پر رکھا جائے۔حُضُور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ان کا نام دریافت فرمایا۔عرض کی: شبَّر ،ارشا د فرمایا :اے جبریل! لُغتِ عرب میں اس کے کیا معنی ہیں،عرض کی: حَسَن ،تو آپ کا نام حَسن رکھا گیا۔ ( روضۃ الشہداء (مترجم)، باب ششم، ج۱، ص۳۹۷۔۳۹۸ملخصاً)