Book Name:Shan O Karamaat e Ghaus e Azam
مَزارِ پُر اَنْوَار میں آرام فَرما اُس مُقَدَّس ہَسْتِی کا ذِکْرِ خَیر کرنے کی سَعَادَت حَاصِل کروں گا جِنہیں دُنیا غَوْثِ اَعْظَم کے نام سے جانتی ہے ۔ سب سے پہلے ہم سَرکارِ بغداد حُضُوْرِ غَوْثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی ایک عَظِیْمُ الشَّان کَرَامَت سُنیں گے جس میں آپ کی دُعا کی بَرکت سے ایک تاجِر کی تَقْدِیْر بَدل جاتی ہے اور وہ ڈاکُوؤں کے چُنگل میں پھَنسنے سے مَحْفُوظ رہتا ہے ۔ اس کے بعد ہم آپ کے نام ونَسَب ، آپ کا حُلْیَہ اور آپ کا مَقَام و مَرْتبہ کے بارے میں سُنیں گے ۔ اس کے بعد جنگل میں ایک مُصیبت زَدَہ شخص کی پُکار پر آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی داد رَسِی فَرمانے کا وَاقِعَہ بھی سَماعت کریں گے اور اسی ضِمْن میں یہ بھی سُنیں گے کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے عِلَاوہ کسی اور سے مدد مانگنا شَرْعاً دُرُست ہے یا نہیں ؟ دُرست ہے تو قُرآنِ کَرِیْم میں اِس کَا کیا ثُبوت ہے؟اِس کے بعد اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ وَجَلَّ سرکارِ بغداد عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْجَوَاد کی وہ مَشْہور کرامت بھی سُنیں گے جس میں آپ نے بارہ سال پہلے ڈوب جانے والی بَارات پر مُشْتَمِلْ کَشْتِیْ کو زندہ مُسَافِروں سمیت دریا سے باہر نکالاتھا، اس کے بعد قُرآنِ مجید کی روشنی میں یہ سُنیں گے کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے عِلاوہ کوئی اور مُردے کو زِندہ کرسکتا ہے یا نہیں ؟اس کے بعد غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہکے عِلمی مرتبے کے بارے میں بھی سُنیں گے۔ نیز اِس ضِمْن میں بھی ایک واقعہ آپ کے گُوش گُزار کروں گا کہ سرکارِ بغداد سے رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ سے اَدْنیٰ سی نِسْبَت بھی بندے کی بِگڑی سَنْوار دیتی ہے ۔ اور آخر میں ناخُن تَراشنے کے مدنی پھول بھی آپ کی خدمت میں پیش کروں گا۔اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ وَجَلَّ
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
اَبُوالْمُظَفَّرْحَسَن نامی ایک تَاجِر نے حضرتِ سیِّدُناشیخ حَمَّاد عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْجَوَاد کی بارگاہ میں حاضِر ہوکر عرض کی: حُضُور !میں تِجَارت کیلئے قافِلے کے ہمراہ مُلکِ شام جارہا ہوں، آپ سے دُعا کی دَرْخواست ہے۔ سیِّدُنا شیخ حَمَّاد عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْجَوَاد نے فرمایا: ’’آپ اپنا سَفَر مُلْتَوِی کردیجئے، اگر گئے تو ڈاکُو سارا مال بھی لُوٹ لیں گے اورآپ کو قَتْل بھی کرڈالیں گے ۔ ‘‘تاجِر یہ سُن کر بڑا گھبرایا، اِسی پریشانی کے عَالَم میں واپَس