Book Name:Neki ki Dawat ki Baharain
الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکو حکمت کانوں سے سُنانے ،بتانے کے بجائے آنکھوں سے دِکھانے کی ترکیب فرمائی گئی اور وہ یہ کہ فرعون چُونکہ شقی اَزَلی (یعنی ہمیشہ کیلئے بد بخت)تھا،اس لئے ایمان نہ لایا، مگر آپ عَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکے اُس اَزَلی کافر کے پاس نیکی کی دعوت دینے کا ثواب کمانے کیلئے تشریف لے جانے کی بَرکت سے70 ہزار جادوگر ایمان لے آئے۔ (کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب،ص۱۴۴)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!نیکی کی دعوت دینے والے مُبلِّغ کواِسْتِقامت کے ساتھ اس عظیم فریضے کواَدا کرنا چاہیے۔کوئی چاہے کتنا ہی بُرابھلا کہے ،مذاق اُڑائے یا تکلیف پہنچائے لیکن کبھی بھی حسنِ اَخلاق کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے ۔حُجّۃُ الاِسْلام حضرت سَیِّدُنا امام محمد غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَالِی نیکی کی دعوت کے چند مَراتِب بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: (۱)…کسی جاہل کوحق بات بتانا۔ یعنی جسے شَرعی حکم مَعْلُوم نہ ہو، اس کو شَرعی حکم بتانا۔(مثلاً سُود کالَین دَین کرنے والے کو یہ بتانا کہ یہ کام حرام ہے،لہٰذاآپ کو اس سےضَرور بچنا چاہیے ) (۲)…نَرم گُفتگو کے ذَریعے وَعظ و نصیحت کرنا۔(جیسے غیبت کرنے والے کو سمجھاتے ہوۓ نَرم لہجے میں کہنا: پیارے بھائی غیبت کرناحَرام اور جہنّم میں لے جانے والا کام ہے ۔ پھر آپ کیوں غیبت کے گُناہ میں مبتلا ہوتے ہیں؟ براہِ کرم !غیبت کرنےسے بچئےاور اپنا یہ ذِہْن بنائیے ! غیبت کریں گے نہ غیبت سُنیں گے۔ اِنْ شَآءَاللہعَزَّ وَجَلَّ۔(۳)… (نیکی کی دعوت دینے کا تیسرا دَرَجہ یہ ہے کہ خِلافِ شریعت کام کرنے والے کو)بُرابھلا کہنااورڈانٹ ڈپٹ کرنا۔بُرا بھلا کہنے سے مُرادیہاں فحش کلامی نہیں بلکہ(اُستاد کااپنے شاگرد،والدین کا اپنی اَوْلاداورپیرکااپنے مُریدکو)اس طرح کہنا:اے جاہل!اے نادان!اے نا سمجھ!" کیاتُو اللہ عَزَّوَجَلَّ سے نہیں ڈرتا"یااسی طرح کے دیگر الفاظ اِسْتعمال کرنا۔ (۴)…غَلَبہ کے ذَریعے عملاً روکنا مثلاً آلاتِ لَہْو و لَعِب توڑ دینا، شراب کو بہادینا،ریشمی لباس کو پھاڑ دینااور غاصِب سے غَصَب شُدہ کپڑے چھین کر مالک کو لوٹا دینا۔(یہ آخری دَرَجہ اہلِ اِقْتِدار کیلئے ہے )