Book Name:Neki ki Dawat ki Baharain
(احیاءالعلوم،۲/۱۱۲۴)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! نیکی کی دعوت کے بیان کردہ مَراتِب پر ہر ایک کو عمل کرنا ضروری نہیں بلکہ اس کی چند صورتیں ہیں۔چُنانچہ مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 1197 صفحات پر مُشتمل کتاب بہارِ شریعت جلد 3صفحہ 615 پر ہے۔ اَمْر ٌبِالْمَعْرُوْفِ وَ نَہْیٌ عَنِ الْمُنْکَرکی کئی صُورتیں ہیں: (۱)اگر غالب گمان یہ ہے کہ یہ(نیکی کی عوت دینےوالا) ان سے کہےگاتووہ اس کی بات مان لیں گے اور بُری بات سے باز آجائیں گے، تو اَمْر ٌبِالْمَعْرُوْف واجب ہے،اس (نیکی کی دعوت دینے والے شخص)کو باز رہنا جائز نہیں اور (۲) اگر گمانِ غالب یہ ہے کہ وہ ( جن کو نیکی کی دعوت دے گا تو وہ )طرح طرح کی تُہمت باندھیں گے اور گالیاں دیں گے تو(پھر نیکی کی دعوت ) تَرک کرنااَفْضل ہے اور(۳) اگر یہ مَعْلُوم ہے کہ وہ اسے ماریں گے اور یہ صَبْر نہ کرسکے گا یا اس کی وَجہ سے فِتْنہ و فَساد پیدا ہوگا، آپس میں لڑائی ٹَھن جائے گی، جب بھی چھوڑنا اَفْضل ہے اور (۴) اگرمعلوم ہو کہ وہ (لوگ جنہیں نیکی کی دعوت دی جاۓ گی)اگر اسے ماریں گے تو صَبْر کرلے گا ،تو ان لوگوں کو بُرے کام سے مَنْع کرے اور یہ (نیکی کی دعوت دینے والا )شخص مُجاہِد ہے اور (۵) اگر معلوم ہے کہ وہ مانیں گے نہیں مگر نہ ماریں گے اورنہ گالیاں دیں گے، تو اِسے اِخْتیار ہے اور اَفْضَل یہ ہے کہ اَمر کرے۔(نیکی کی دعوت دے اور بُرائی سے مَنْع کرے)
جسے نیکی کی دعوت دُوں اسے دے دے ھدایت تُو
زباں میں دے اثر کردے عطا زورِقلم مولیٰ
(وسائل ِ بخشش،ص:۹۹)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! آپ خُود پرہیزگاراورنیکو کارہی سہی، مگردوسروں کو نیکی کی