Book Name:Seerat e Sayyiduna Zubair bin awam
میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ([1])
سینہ تری سُنَّت کا مدینہ بنے آقا
جنَّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
آئیے شیخِ طریقت ،امیرِ اہلسُنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے رسالے’’163 مَدَنی پھول‘‘سے انگوٹھی پہننے کے چند اہم مَدَنی پھول سنتے ہیں۔
٭ مَرْد کو سونے کی انگوٹھی پہننا حَرَام ہے۔٭(نابالِغ)لڑکے کو سونے چاندی کا زَیور پہنانا حرام ہے اور جس نے پہنایا وہ گنہگار ہو گا ۔٭لوہے کی انگوٹھی جَہنَّمیوں کا زیور ہے۔(ترمذی ج ۳ص ۳۰۵ حدیث۱۷۹۲) ٭مرد کے لیے وہی انگوٹھی جائز ہےجو صِرف ایک نگینے کی ہو اور اگر اُس میں (ایک سے زیادہ یا) کئی نگینے ہوں تو اگرچِہ وہ چاندی ہی کی ہو،مرد کے لیے ناجا ئز ہے(رَدُّالْمُحتار ج۹ص۵۹۷) ٭ بِغَیر نگینے کی انگوٹھی پہننا ناجائز ہے کہ یہ انگوٹھی نہیں چھلّا ہے۔٭حُروفِ مُقَطَّعَات (مُ۔قَط۔طَ۔عَات)کی انگوٹھی پہننا جائز ہے مگر حروفِ مُقَطَّعَات والی انگوٹھی بِغَیر وُضو پہننا اور چُھونا یا مُصَافَحے کے وقت ہاتھ ملانے والے کا اس انگوٹھی کو بے وُضو چُھو جانا جائز نہیں۔ ٭اِسی طرح مردوں کے لیے ایک سے زیادہ(جائز والی) انگوٹھی پہننا یا(ایک یا زیادہ) چھلّے پہننا بھی ناجائز ہے۔ ٭چاندی کی ایک انگوٹھی ایک نگ (یعنی نگینے)کی کہ وَزن میں ساڑھے چار ماشے( یعنی چار گرام 374 ملی گرام) سے کم ہو ، پہننا جائز