Book Name:Seerat e Sayyiduna Zubair bin awam
شریف (حدیث3461)میں وارِد اِس فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ:”بَلِّغُوْا عَنِّیْ وَ لَوْ اٰیَۃً([1])یعنی پہنچا دو میری طرف سے اگرچِہ ایک ہی آیت ہو ‘‘ میں دیئے ہوئے اَحْکام کی پَیْروی کروں گا۔ ٭نیکی کا حکم دوں گا اوربُرائی سے مَنْع کروں گا۔٭اَشْعار پڑھتے نیز عَرَبی، اَنگریزی اور مُشْکِل اَلْفَاظ بولتے وَقْت دل کے اِخْلَاص پر تَوَجُّہ رکھوں گایعنی اپنی عِلْمیَّت کی دھاک بِٹھانی مَقْصُود ہوئی تو بولنے سے بچوں گا۔٭ مَدَنی قافلے، مَدَنی انعامات ، نیز عَلاقائی دَوْرَہ، برائے نیکی کی دعوت وغیرہ کی رَغْبَت دِلاؤں گا۔٭قَہْقَہہ لگانے اور لگوانے سے بچوں گا۔٭نَظَر کی حِفَاظَت کا ذِہْن بنانے کی خاطِر حتَّی الْاِمْکان نگاہیں نیچی رکھوں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃُالمدینہ کے مطبوعہ 72صفحات پرمشتمل رسالے ”حضرتِ سَیِّدُنازُبیر بن عوّامرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ “کے صفحہ 54 پر ہے : حَضْرتِ سیِّدُنا عبدُاللہ بن عباس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا، سُوْرَةُ الْبَـقَرَة کی آیتِ مُبارَکہ
وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یَّشْرِیْ نَفْسَهُ ابْتِغَآءَ مَرْضَاتِ اللّٰهِؕ-وَ اللّٰهُ رَءُوْفٌۢ بِالْعِبَادِ(۲۰۷) (پ۲، البقرہ:۲۰۷)
تَرْجَمَۂ کنز الایمان :اور کوئی آدمی اپنی جان بیچتا ہے،اللہ کی مرضی چاہنے میں اور اللہ بندوں پر مہربان ہے۔
کاشانِ نُزول بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:یہ آیتِ مُبارَکہ حَضْرتِ سیِّدُنا زُبَیْر بِن عوّام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے حَق میں نازِل ہوئی۔(اس کا پَسِ مَنْظر کچھ یُوں ہے کہ) جباَہلِ مکہ حَضْرتِ(سَیِّدُنا)خُبَیْبرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی