Book Name:Seerat e Sayyiduna Zubair bin awam
وَسَلَّمَ کا کروڑواں حصّہ ہی مل جائے۔ ایک وہ تھے کہ تختۂ دار سامنے ہوتا مگر وہ موت سے نہ ڈرتےبلکہ عشْقِ رسول میں اپنی جانیں قربان کردیتے اورایک ہم ہیں کہ عشقِ رسول کا دَم بھرتے تونظرآتے ہیں مگرسُنَّتوں پر عمل کرنے میں سُستی کرتے ہیں ،اسی طرح نمازہمارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے،مگر ہم نمازِ فجر کے وَقْت غَفْلت کی نیند سورہے ہوتے ہیں۔اے کاش! اللہ عَزَّ وَجَلَّ ہمیں صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے صدقے سچا عاشقِ رسول بنا دے۔
حُبِّ دُنیا سے بچالو،مجھ نکمّے کو نبھالو
دل سے شیطاں کو نکالو،اپنا دیوانہ بنالو
دردِ عصیاں کو مٹانا،نیک مجھ کو تم بنانا
راہِ سنّت پر چلانا،اپنی اُلفت میں گمانا
(وسائلِ بخشش ص 614)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!فیضِ نُبوّت سے تَرْبِیَتْ پانےاورربّ عَزَّ وَجَلَّ کی رِضا کا مُژدہ حاصل کرنے والوں میں صحابَۂ کرام رِضْوَانُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کا شمار ہَراوَل دَستے(یعنی لشکر کے آگے آگے چلنے والوں) کے طور پر ہوتا ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں کہ جوتاجدارِرِسالَت،شَہَنْشَاہِ نُبوّتصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی صُحبتِ بابرکت سے فیضیاب ہوۓ اور اسی وجہ سے یہ تمام امّت میں سب سے افضل قرار پاۓ۔ پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر نُزولِ وَحْی کی کیفیّات اورآپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے ظاہر ہونے والے مُعْجِزات ،انہوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھے۔ دیْنِ اسلام کی راہ میں آنے والی ہر