Book Name:Ghaus e Pak ka Bachpan
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
اَمِیرُالْمُؤمِنِینحضرتِ مَولائے کائنات،سَیِّدُناعلیُّ الۡمُرۡتَضٰی،شیرِخداکَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم سے رِوایت ہے کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے جَنَّت میں ایک دَرخت پیدا فرمایا ہے، جس کا پھل سیب سے بڑا، اَنار سے چھوٹا،مکھن سے نَرم ، شہد سے بھی میٹھااورمُشک سے زِیادہ خُوشْبُودار ہے۔ اس دَرَخْتْ کی شاخیں تَرموتیوں کی،تَنے سونے کےاورپَتّے زَبَرجَد کے ہیں۔لَا یَاْکُلُ مِنْہَا اِلَّا مَنْ اَکْثَرَ مِنَ الصَّلَاۃِ عَلٰی مُحَمَّدٍ(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)اس دَرَخْتْ کا پھل صِرْف وہی کھا سکے گا، جوسرکارِ والا تَبار،حبیبِ پَرْوَرْدَگارصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَپرکثرت سے دُرُودِپاک پڑھے گا۔ (الحاوی للفتاوٰی للسیوطی، ٢/٤٨)
کعبہ کے بَدرُ الدُّجی تم پہ کروروں درود
طیبہ کے شمسُ الضُّحی تم پہ کروروں درود
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّدٍ
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھاآپ نے دُرُودوسلام پڑھنے والا مُسلمان کس قَدر خُوش نصیب ہے کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے جَنَّت میں اُس کے لئے کس قَدر اِنعام واِکرام تیار کررکھے ہیں۔ہمیں بھی چاہیے کہ اپنے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بارگاہ میں زِیادہ سے زِیادہ دُرُودِ پاک پڑھ کر اپنے نامۂ اعمال میں نیکیوں کا ذخیرہ کریں۔