Book Name:Ghaus e Pak ka Bachpan
حضرتِ سَیِّدُنا عبدُالقادر جیلانی،غوثِ صمدانی، شہبازِ لامکانی، قِندیلِ نورانی، اَلۡحَسنی وَالۡحُسینی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکی وِلادَتِ باسَعادَت کے وَقْت بہت سے حَیْرت اَنگیز واقعات ظُہُور پَذیر ہوئے، سب سے بڑی بات تو یہ ہے کہ جب آپ رَونقِ اَفْروزِ عالَم ہوئے (دنیا میں تشریف لائے)،اُس وَقْت آپ کی والدۂ ماجِدہ حضرت اُمُّ الْخَیْر فاطِمہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہَا کی عُمر ساٹھ سال کی تھی،اس عُمر میں عام طور پر عورتوں کو اَوْلاد سے نا اُمیدی ہوجاتی ہے، یہ اللہ تعالیٰ کا خاص فَضْل تھا کہ اس عُمر میں حُضُور غوثِ اعظم عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْاَکرَم اُن کے بَطَنِ مُبَارَک سے پیدا ہوئے ۔
جس رات حضرتِ سَیِّدُنا عبدُالقادر جیلانی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی وِلادَت ہوئی، اُس رات جِیلان شریف کی جن عورتوں کے ہاں بچہ پیدا ہوا ،اُن سب کو اللہ کریم جَلَّ جَلَالُہٗ نے لڑکا ہی عطا فرمایا اور ہر نَومَوْلُوْد لڑکا اللہ عَزَّوَجَلَّ کا وَلی بنا ۔(منے کی لاش،ص۵)
آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی وِلادَت ماہِ رَمَضانُ الْمُبارَک میں ہوئی اور پہلے دن ہی سے روزے رکھنا شُروع کردئیے،سحری سے لے کر اِفْطاری تک آپ والدۂ مُحترمہ کا دُودھ نہ پیتے تھے۔ (بہجۃ الاسرار،ص۱۷۲)
حضرت سَیِّدُناغوثِ اعظم عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْاَکرَم کی والدۂ ماجِدہ حضرت سَیِّدَتُنا اُمُّ الْخَیْر فاطمہرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہَا فرمایا کرتی تھیں: جب میرا بیٹا عبدُالقادِرپیدا ہوا تو وہ رَمَضانُ الْمُبارَک میں دن کے وَقْت میرا دُودھ نہیں پیتا تھا،اگلے سال رَمَضان کا چاند غُبار کی وَجہ سے نظر نہ آیا تو لوگ میرے پاس دَرْیافْتْ کرنے کے لئے آئے تو میں نے کہا کہ ”میرے بچے نے دُودھ نہیں پیا۔“پھر مَعْلُوْم ہوا کہ آج رَمَضان کا دن ہےاورہمارے شہر میں یہ بات مَشْہُور ہوگئی کہ سَیِّدوں میں ایک بچّہ پیدا ہواہےجو رَمَضان ُالْمُبارَک میں دن کے وقت دودھ نہیں پیتا۔(بہجة الاسرار،ذکرنسبہ وصفتہ ،ص۱۷۲)