Book Name:Ghaus e Pak ka Bachpan
ملے عِشق کا خزانہ مَدنی مدینے والے
مِری آنیوالی نسلیں ترے عشق ہی میں مچلیں
انہیں نیک تُو بنانا مَدنی مدینے والے
(وسائلِ بخشش ، ص429)
پانچ برس کی عمر میں جب پہلی بار بِسْمِ اللّٰہ پڑھنے کی رَسم کے لیے کسی بُزُرگ کے پاس بیٹھے تو اَعُوذ اور بِسْمِ اللّٰہ پڑھ کر سورۂ فاتحہ اور الٓمٓ سے لے کر 18 پارے پڑھ کر سنا دیے۔اُن بُزُرگ نے کہا: بیٹے! اورپڑھئے۔ فرمایا: بس مجھے اِتنا ہی یادہے کیوں کہ میری ماں کو بھی اِتنا ہی یاد تھا، جب میں اپنی ماں کے پیٹ میں تھا اُس وَقت وہ پڑھا کرتی تھیں ، میں نے سن کر یاد کرلیا تھا(رسالہ منے کی لاش ص 4 بحوالہ الحقائق فی الحدائق ص140)
میرے مرشِد مِری سرکار ہیں غوثِ اعظم
میرے رہبر مرے غمخوار ہیں غوثِ اعظم
ہو کرم! حُسنِ عمل آہ! نہیں ہے کوئی
نہ وظائف ہیں نہ اَذکار ہیں غوثِ اعظم
حشر کے روز ہماری بھی شَفاعت کرنا
آہ! ہم سخت گنہگار ہیں غوثِ اعظم
(وسائلِ بخشش)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آپ نے دیکھا کہ غوثُ الوری، مشکل کشا و حاجت روا، گیارہویں والے پیا رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ جب کچھ بڑے ہو گئے تو آپ کو قرآنِ پاک کی تعلیم دِلوانے کے لئے مَدْرَسَہ میں