Book Name:Ghaus e Pak ka Bachpan
وغیرہ مکتبة اویسه رضویه،بہاولپور پاکستان)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آپ جانتے ہیں وہ ’’مَدَنی مُنّا‘‘کون تھا؟اُس مَدَنی مُنّے کا نام سَیِّد عبدُالْقادِرتھا اورآگے چل کر وہ غَوثُ الاعظم عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَکْرَمکے لَقَب سے مشہور ہوئے ۔ اور وہ بُزرگ ان کے نانا جان حضرت سَیِّدُنا عبدُ اللہ صُومَعِیْ عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی تھے۔
کیوں نہ قاسم ہو کہ تُو اِبْنِ ابی القاسم ہے
کیوں نہ قادِر ہو کہ مُختار ہے بابا تیرا
(حدائقِ بخشش، ص۲۰)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّدٍ
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمارے غوث ِپاک رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی شان بہت اَرْفَعْ واَعْلیٰ ہے، آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہاللہ عَزَّوَجَلَّ کے زَبَرْدَسْتْ وَلی اور اَوْلِیا کے سردار ہیں۔ اِس حِکایت سے ہمیں مَعْلُوم ہواکہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ اپنے محبوب بندوں کوایسی زَبَرْدَسْتْ قُوّت وطاقت عَطا فرماتا ہے کہ مُردے بھی جِلا(یعنی زِندہ کر) دیا کرتے ہیں، آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ایسی پاکیزہ اور بَرگُزِیدَہ شَخْصیَّت ہیں کہ خُود سَیِّدُالْاَنْبیاء،حضرت محمد مُصْطفے ٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَاوردیگراَنْبیائےکرامعَلَیْہِمُ السَّلَام اور مُخْتَلِفاَوْلیائے عِظامرَحِمَہُمُ اللہُ السَّلام نے وِلادَت سے قَبْل آپ کی وِلایَت کی بِشارتیں دی ہیں۔چُنانچہ مکتبۃ ُالمدینہ کی مَطْبُوعہ کتاب ’’غوثِ پاک کے حالات‘‘ میں ہے ۔
(۱)سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بِشارت
محبوبِ سُبْحَانی، شیخ عبدُالقادرجِیلانی قُدِّسَ سِرُّہُ النُّوْرانی کے والدِ ماجد حضرت سَیِّد ابُو صالح مُوسیٰ جنگی دوست رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے حُضُورغوثِ اَعْظم عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْاَکرَم کی وِلادَت کی رات مُشَاہَدہ فرمایا کہ