Book Name:Tarke Jamaat ki Waeidain
سینہ تری سُنَّت کا مدینہ بنے آقا
جنَّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا
آئیے شیخِ طریقت ،امیرِ اہلسُنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے رسالے’’163٭ مدنی پھول‘‘سے پانی پینے کے چند مدنی پھول سنتے ہیں:
دوفرامینِ مصطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم : ٭اُونٹ کی طرح ایک ہی سانس میں مَت پیو، بلکہ دو یا تین مرتبہ (سانس لے کر) پیو اور پینے سے قبل بِسْمِ اللّٰہ پڑھو اور فَراغت پراَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہا کرو ( تِرمِذی ج3 ص352 حدیث 1892)٭ نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے برتن میں سانس لینےیااس میں پُھونکنے سے مَنْع فرمایاہے ۔ ( ابوداود ج3،ص 474 ،حدیث:3728 )مُفَسّرِِشہیر حکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مُفْتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّان اس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں : برتن میں سانس لینا جانوروں کا کام ہے نیزسانس کبھی زہریلی ہوتی ہے اِس لیے برتن سے الگ مُنہ کر کے سانس لو، (یعنی سانس لیتے وَقْت گلاس مُنہ سے ہٹا لو)گرم دُودھ یا چائے کو پُھونکوں سے ٹھنڈا نہ کرو بلکہ کچھ ٹھہرو ، قَدرے ٹھنڈی ہو جائے پھر پیو۔(مراٰۃ ج6 ص 77 )البتّہ دُرُودِ پاک وغیرہ پڑھ کر بہ نیّتِ شِفا پانی پر دَم کرنے میں حَرَج نہیں٭ پینے سے پہلے بِسْمِ اللّٰہپڑھ لیجئے ٭ چُوس کرچھوٹے چھوٹے گُھونٹ پئیں، بڑے بڑے گُھونٹ پینے سے جِگر کی بیماری پیدا ہوتی ہے ٭ پانی تین سانس میں پئیں٭ بیٹھ کر اورسیدھے ہاتھ سےپانی نوش کیجئے ٭پینے سے پہلے دیکھ لیجئے کہ پینے کی شے میں کوئی نُقصان دہ چیز وغیرہ تو نہیں ہے ( اِتحافُ السّادَۃ للزّبیدی ج 5 ص 594)٭ پی چکنے کے بعد اَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہیے٭ گلاس میں بچے ہوئے مُسلمان کے صاف سُتھرے جھوٹے پانی کو قابلِ استعمال ہونے کے باوُجُود خوامخواہ پھینکنا نہ چاہئے ٭منقول ہے:سُؤْرُ الْمُؤمِنِ شِفَاءٌ یعنی مُسلمان کے جُھوٹے میں شِفا ہے (فتاویٰ کُبریٰ فقہیۃ ،لابن حجر الہیتمی ج4ص117)٭پی لینے کے چند لمحوں کے بعد خالی گلاس کو دیکھیں گے تو اس کی دیواروں سے بہ کر چند قطرے پیندے میں جمع ہوچکے ہوں گے انہیں بھی پی لیجئے۔