Book Name:Shan e Usman e Ghani
فرمائی ،کبھی آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو دربارِ رسالت عَلٰی صَاحِبِہَا الصَّلٰوۃُ وَالسَّلاَمُ سے جَنَّت کامُژدہ عطاہوا، تو کبھی آپ کومیٹھےمُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےاپناجَنَّتی رفیق قَراردیا،کبھی آپ کو کامل حَیا کی سَنَد عطا فرمائی تو کبھی آپ کی شَفاعت کے ذَرِیْعے لوگوں کے جَنَّت پانے کا اعلان فرمایا۔ آئیے شانِ عُثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے مُتَعَلِّق چار(4)فرامینِ مُصْطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَسُنتے ہیں:
1. عُثمان مجھ سے ہے اور میں عُثمان سے ہوں۔ (تاریخِ دمشق، ۳۹/۱۰۲)
2. جَنَّت میں ہر نبی کا ایک رفیق ہوگااور میرے رفیق عُثمان بن عَفّان ہیں۔ (تاریخِ دمشق، ۳۹/۱۰۴)
3. بروزِ قِیامت عُثمان کی شفاعت سے سَتّر ہزار (70000) ایسےآدمی بِلاحساب جَنَّت میں داخل ہوں گے جن پر جَہنَّم واجب ہو چکی ہو گی۔ (تاریخِ دمشق، ۳۹/۱۲۲)
4. حَیا ایمان سے ہے اور میری اُمَّت میں سب سے زِیادہ حَیا دار عثمان ہیں۔ (تاریخِ دمشق، ۳۹/۹۲)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! حضرت سَیِّدُنا عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی شرم وحَیا کے بھی کیا کہنےکہ نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ بھی آپ سے حَیا فرماتے ہیں۔آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ ہمیشہ نہایت عُمدہ اَوصاف کے حامل رہے،یہاں تک کہ زمانۂ جاہلیّت میں بھی کئی بُرائیوں سے دُوررہے ،آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ خُود اپنے بعض اَوصاف بیان کرتے ہوۓ اِرْشاد فرماتے ہیں: میں نے نہ کبھی فُضُول اَشعار گُنگنائے اور نہ ہی ان کی تَمنّا کی، زَمانۂ جاہلیت اور زَمانۂ اسلام دونوں میں کبھی شراب نہ پی اور جب سے میں نے دو جہاں کے تاجور، سُلطانِ بحرو بَر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بَیْعَت کی ہے، تَب سے اپنے دائیں ہاتھ سے اپنی شرمگاہ کو نہیں چُھوا۔(تاریخ ابن عساکر، ج۳۹، ص۲۲۵)مزید فرماتے ہیں:میں بند کمرے میں غُسل کرتا ہوں تواللہعَزَّ وَجَلَّ سے حَیاکی وجہ سے سِمَٹ جاتا ہوں۔ (مرقَاۃُ الْمَفَاتِيْح ج۸ ص۸۰۳،تحت الحدیث ۵۰۷۱)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو !یہ تو اَمِیرُ الْمُؤ منین حضرت سَیِّدُنا عُثمانِ غَنی رَضِیَ
اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی شرم وحَیاتھی
،جبکہ ہمارے ہاں بے شَرمی وبےحَیائی کا عالَم یہ ہے کہ بعض لوگ ٹی وی پرفلموں
ڈراموں کے