Book Name:Shan e Usman e Ghani

دیتے ہوئےاَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّایک سال سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے، میرا کام ایک دن بھی بند نہیں ہوااور دردبھی پلٹ کر نہیں آیا۔

جوڑ جوڑ آپکے، ہوں اگر دُکھ رہے

 

کر کے ہمّت چلیں، قافِلے میں چلو

تنگدستی مِٹے، رزق سُتھرا ملے

 

در کرم کے کُھلیں، قافِلے میں چلو

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بیان کو اِختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنَّت کی فَضیلت اور چند سُنَّتیں اور آداب بیان کرنے کی سَعَادَت حاصِل کرتا ہوں۔تاجدارِ رِسالت ،شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ،مُصطَفٰے جانِ رَحْمت، شمعِ بزمِ ہدایت ،نوشۂ بزمِ جنّت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سُنَّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔

(مِشْکاۃُ الْمَصابِیح ،ج۱ ص۵۵ حدیث ۱۷۵ دارالکتب العلمیۃ بیروت )

سینہ تری سُنَّت کا مدینہ بنے آقا

جنّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

سُرمہ لگانے کے مَدَنی پھول:

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! آئیے دعوتِ اسلامی کے مَطبُوعَہ رسالے ”101 مَدَنی پھول “ سے سرمہ لگانے کے مدنی پھول سنتے ہیں ۔

(1)فرمانِ مُصْطَفٰےصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ:تمام سُرموں میں بہترسُرمہ”اِثمد“(اِث۔مِد)ہے کہ یہ نگاہ کو روشن کرتا اور پلکیں اُگا تاہے ۔“(سُنَن ابن ماجہ ج۴ص ۱۱۵ حدیث ۳۴۹۷ )(2)پتھّر کا سُرمہ استعمال کرنے میں حرج نہیں اور سیاہ سرمہ یا کاجل بقصدِ زینت (یعنی زینت کی نیّت سے)مرد کو لگانا مکروہ ہے اور زینت مقصود نہ ہو تو کراہت نہیں۔ ( فتاوٰی عالمگیری ج۵ ص۳۵۹)(3) سُرمہ سو تے وقت استِعمال کرنا سنت