Book Name:Shan e Usman e Ghani

ہیں۔فَرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ’’نِیَّۃُ الْمُؤمِنِ خَیْرٌ مِّنْ عَمَلِہٖ‘‘ مُسَلمان کی نِیَّت اُس کے عمل سے بہتر ہے۔(اَلمُعجمُ الکبیر لِلطّبرانی ج ۶ ص ۱۸۵ حدیث ۵۹۴۲)

دو مَدَنی پھول:(۱)بِغیر اَچّھی نِیَّت کے کسی بھی عملِ خَیْر کا ثواب نہیں ملتا۔

(۲)جِتنی اَچّھی نیّتیں زِیادہ،اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔

بَیان سُننے کی نیّتیں:

نگاہیں نیچی کیے خُوب کان لگاکر بَیان سُنُوں گا *ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تعظیم کی خاطر جہاں تک ہوسکادو زانو بیٹھوں گا *ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسرے کے لیے جگہ کُشادہ کروں گا *دھکّا وغیرہ لگا تو صَبْر کروں گا، گُھورنے، جِھڑکنے اوراُلجھنے سے بچوں گا*صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ وغیرہ سُن کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والوں کی دل جُوئی کے لئے بُلند آواز سے جواب دوں گا *بَیان کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گا ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

بَیان کرنے کی نیّتیں:

میں بھی نِیَّت کرتا ہوں *اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی رِضَا پانے اور ثواب کمانے کے لئے بَیان کروں گا *دیکھ کر بَیان کروں گا *پارہ 14، سُوْرَۃُ النَّحْل ،آیت125: اُدْعُ اِلٰی سَبِیۡلِ رَبِّکَ بِالْحِکْمَۃِ وَ الْمَوْعِظَۃِ الْحَسَنَۃِ( (تَرْجَمَۂ کنز الایمان: اپنے رَبّ کی راہ کی طرف بُلاؤ پکّی تدبیر اور اَچّھی نصیحت سے) اوربُخاری شریف(حدیث4361)میں وارِد اِس فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ :بَلِّغُوْاعَنِّیْ وَ لَوْ اٰیَۃً۔یعنی ’’پہنچادو میری طرف سے اگرچِہ ایک ہی آیت ہو ‘‘ میں دیئے ہوئے اَحْکام کی پَیْروی کروں گا *نیکی کا حکم دوں گا اوربُرائی سے مَنْع کروں گا *اَشْعار پڑھتے نیز عَرَبی، اَنگریزی اور مُشْکِل اَلْفَاظ بولتے وَقْت دل کے اِخْلَاص پر تَوَجُّہ رکھوں گایعنی اپنی عِلْمیَّت کی دھاک بِٹھانی مَقْصُود ہوئی تو بولنے سے بچوں گا