Book Name:Shan e Usman e Ghani

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِالْمُرْسَلِیْنط

اَمَّا بَعْدُ! فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم طبِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمط

اَلصَّلوٰۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْكَ یَارَسُولَ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَاَصْحٰبِكَ یَاحَبِیْبَ اللہ

اَلصَّلوٰۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْكَ یَانَبِیَّ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَاَصْحٰبِكَ یَانُوْرَ اللہ

نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاعْتِکَاف (ترجَمہ:میں نے سُنّتِ اعتکاف کی نیّت کی)

جب بھی مسجد میں داخل ہوں، یاد آنے پر نفلی اعتکاف کی نیّت فرما لیا کریں، جب تک مسجد میں رہیں گے، نفلی اعتکاف کا ثواب حاصل ہوتا رہے گا اور ضِمناً مسجد میں کھانا، پینا ،سونابھی جائز ہو جائے گا۔

دُرُودِ پاک کی فضیلت:

حضرت سیِّدُنا شیخ ابو الحسن بِسطامیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: ’’میں نے اللہعَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں دُعا کی کہ مجھے خَواب میں ابُوصالح مُؤذِّن کی زِیارت ہوجائے ۔‘‘میری دُعامقبول ہوئی، چنانچہ ایک رات میں نے ان کوخَواب میں بڑی اچھی حالت میں دیکھا ۔ میں نے ان سے دریافت کیا:’’اے ابُو صالح !اپنے یہاں کی کچھ خبر دیجئے ۔‘‘اُنہوں نے جواب دیا:اے ابُوالحسن!اگر میں نے سرکارِ نامدارصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَپر دُرُودِ پاک کی کثرت نہ کی ہوتی تو میں ہلاک ہوجاتا ۔‘‘

(القول البدیع،الباب الثانی فی ثواب الصلاة علی رسول اللّٰهالخ ،ص۲۶۰)

میرے اَعمال کا بدلہ تو جہنَّم ہی تھا

 

میں تو جاتا مجھے سرکار نے جانے نہ دیا

(سامانِ بخشش،ص۶۱)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! حُصُولِ ثواب کی خاطِر بَیان سُننےسے پہلے اَچّھی اَچّھی نیّتیں کر لیتے