Book Name:HIrs kay Nuqsanat Qanaat ki Barkatain
ایک بُزرگرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے اپنے ایک دُنیا دار مسلمان بھائی کو نصیحت آموز خط لکھا کہ مجھے بتائیے کہ آپ دُنیا کے کاموں میں اَنتھک کوشش کرتے اور دُنیا ہی کے کاموں کا لالچ کرتے ہیں،کیا آپ کو دُنیا میں وہ چیز ملی جو آپ چاہتے تھےاور کیا آپ کی ساری تمنّائیں پُوری ہوگئیں؟اُس شخص نے جواب دِیا:اللہ عَزَّوَجَلَّ کی قسم!نہیں۔بُزرگ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے اِرشاد فرمایا: غور کیجئے! جس چیز کے آپ اس قدَر حَرِیْص ہیں جب وہ آپ کو نہیں مل سکی تو آخِرَت جس کی طرف آپ کی بالکل تَوَجُّہ ہی نہیں اور جس سے آپ نے چَشَم پوشی اِخْتِیار کی ہوئی ہے ،اُس کی نعمتیں کیسے حاصِل کرسکیں گے؟ میرے خیال میں آپ صرف ٹھنڈے لوہے پر ضَرَب لگارہے ہیں۔(یعنی آپ ایک بے فائدہ کام کر رہے ہیں) ([1])
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے کہ اُن بُزرگ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے کتنے پیارے انداز میں اُس حَرِیْص اور دُنیا دار کو نصیحت کرتے ہوئے یہ مدنی سوچ فراہم کی کہ دیکھو!تم اللہ عَزَّ وَجَلَّ اور اُس کے رَسُول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو راضی کرنے اور اپنی قَبْر و آخِرَت سنوارنے کے بجائے شب و روز اِس فانی و بے وفا دُنیا کے دھوکے میں مُبْتَلا ہوکر مَحض فانی مال و جاہ کے حُصول کی حرْص لئے اُس کی تگ و دو میں مَشْغُول ہو، حالانکہ جو دُنیا کے پیچھے بھاگتا ہے دُنیا اُسے اَور بھگاتی ہے،جو اِس دُنیا سے دل لگاتا ہے بالآخر وہ رَنج و غم پاتا ہے۔وقت،صِحّت،موسِم اور حالات کی پرواکئے بغیر اِس قدر خُون پسینہ بہانے کے باوُجود بھی اگر تمہاری رسائی مال و دولت اور دُنیاوی آسائشوں تک نہیں ہو سکی تو اُخروی نعمتوں اور آسائشوں تک تمہاری رسائی کس طرح ممکن ہے حالانکہ اس کے لئے تم نے کوئی محنت و کوشش بھی نہیں کی۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد