Book Name:HIrs kay Nuqsanat Qanaat ki Barkatain
اور لگوانے سے بچوں گا۔٭نَظْر کی حفاظت کا ذِہْن بنانے کی خاطِر حتَّی الْاِمکان نگاہیں نیچی رکھوں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ"عُیونُ الحکایات” جلد نمبر 2صفحہ نمبر 396پرحضرتِ سَیِّدُنا عبدُ الرَّحمٰن بن علی جَوزی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے ایک دِلْچَسْپ و سَبَق آموز حکایت نَقْل کی ہے کہ کسی گھر میں ایک عجیب و غریب سانپ رہا کرتا تھا جو روزانہ سونے کا ایک انڈہ دِیا کرتا تھا۔گھر کا مالک مُفت کی دَولت ملنے پر بہت خُوش تھا۔اُس نے گھر والوں کو تاکید کررکھی تھی کہ وہ یہ بات کسی کو نہ بتائیں۔کئی ماہ تک یہ سِلْسِلہ یونہی چلتا رہا۔ایک دن سانپ اپنے بِل سے نِکلا اور اُس نے اُن کی بکری کو ڈَس لِیا۔اُس کا زَہرایسا جان لیوا تھا کہ دیکھتے ہی دیکھتے بکری کی مَوْت واقع ہوگئی۔یہ دیکھ کر اُس کے گھر والے گھبرا گئے مگر اُس شخص نے یہ کہہ کر اُنہیں تسلّی دی کہ ہمیں سانپ سے ملنے والا نفع بکری کی قیمت سے کہیں زِیادہ ہے لہٰذا پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔کچھ عرصے بعد سانپ نے اُن کے پالتو گدھے کو ڈَس لِیا جو فوراً مرگیا۔اب تو وہ شخص بھی گھبرا گیا مگر لالچ کے مارے اُس نے فوراً خُود پر قابو پایا اور کہنے لگا:میں دیکھ رہا ہوں کہ یہ سانپ ہمیں مُسلسل نُقْصان پہنچا رہا ہے مگر جب تک یہ نُقْصان جانوروں تک مَحْدُود ہے میں صبر کروں گا اِس کے بعد نہیں ۔پھر دو (2)سال کا عرصہ گُزرگیا مگر سانپ نے کسی کو نہیں ڈَسا،اَہْلِ خانہ بھی اپنے جانوروں کے نُقْصان کو بُھول گئے۔پھر ایک دن سانپ نے اُن کے غُلام کو ڈَس لِیا۔ اُس بے چارے نے مَدَد کے لئے اپنے مالک کو پُکارا مگر اِس سے پہلے کے مالک اُس تک پہنچتا،زَہْر کی وجہ سے غُلام کا جِسْم پَھٹ چُکا تھا۔اب وہی شخص پریشان ہوکر کہنے لگا: اُس سانپ کا زہر تو بہت خطرناک ہے، اُس نے جس جس کو ڈَسا وہ فوراً مَوْت کے گھاٹ اُتر گیا،اب کہیں یہ میرے گھر والوں میں سے کسی کو نہ ڈَس لے۔کئی دن اِسی پریشانی میں گُزر گئے کہ اُس سانپ کا کیا کِیا جائے؟دَولت کی