Book Name:HIrs kay Nuqsanat Qanaat ki Barkatain
ہمیں بھی چاہئے کہ صرف دُنیاکی فکر کرنے کے بجائے جتنا قلیل عرصہ دُنیا میں رہنا ہے، اتنی دُنیا کی فکر کریں اور جتنا طویل عرصہ قبر و آخرت کا ہے اتنی قبر و آخرت کی فکر کِیا کریں ،ہمارے اَسْلاف و بُزرگانِ دین دُنیا کی کم اور آخرت کی زیادہ فکر کِیا کرتے تھے اور دُوسروں کو بھی اِسی کی ترغیب دِلایا کرتے تھےجیساکہ ،
حضرت سَیِّدُنا سُفیان ثَوری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ حضرتِ سَیِّدُنا ابو ذَر غِفَاری رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے کعبے کے پاس کھڑے ہوکر پُکارا:اے لوگو! میں جُندب غِفاری ہوں ،اِدھر آؤ اپنے خیر خواہ شَفِیْق بھائی کے پاس،جب تمام لوگ اُن کے اِرد گِرد جمع ہوگئے تو آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے اُن سے پوچھا: یہ بتاؤ کہ اگر تم میں سے کسی کا سَفَر کا اِرادہ ہو تو کیا وہ اپنے ساتھ زادِ راہ نہ لے گا جو اُسے کام آئے اور منزِلِ مَقْصُود تک پہنچادے؟ سب نے عَرْض کی:ہاں،کیوں نہیں،تو آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے (اُنہیں دُنیا کی حرْص سے بچانے اور آخرت کی حرْص کی ترغیب دِلانے کے لئے نصیحت کرتے ہوئے) اِرشاد فرمایا:یقیناًسَفَرِ آخرت اُس سَفَر سے کہیں زیادہ طویل ہے جس کا تم (یہاں)اِرادہ کرتے ہو ،لہٰذا (اُس کے لئے )وہ چیزیں لے لینا جو تمہیں فائدہ دیں ۔لوگوں نے پوچھا کہ وہ کیا چیزیں ہیں؟ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا:عظیم مَقاصِد کے لئے حج کرو ،قیامت کے طویل دن کے پیشِ نظر سخت گرمی میں روزہ رکھو، قبر کی وحشت سے بچنے کے لئے رات کی تاریکی میں نوافِل پڑھو ، (اُس)بڑے دن میں کھڑے ہونے کا خیال کرتے ہوئے اچھی بات کہو اور بُری بات سے باز رہو،قیامت کی دُشواری سے بچنے کی اُمّید پر اپنے مال سے صَدَقہ اَدَا کرو ،دُنیا میں دو (2)مَجْلِسیں اِختیار کرو ایک طلبِ حلال کے لئے اور دُوسری طلبِ آخرت کے لئے اِن کے علاوہ تیسری مَجْلس کا اِرادہ نہ کرنا کیونکہ وہ فائدے کے بجائے تمہیں نُقْصان پہنچائے گی۔ اِسی طرح مال کے دو حِصّے کر لو ،ایک حِصّہ اپنے اہل و عیال پر حلال طریقے سے خرچ کرو اور دُوسرا اپنی آخرت کے لئے آگے بڑھا