Book Name:HIrs kay Nuqsanat Qanaat ki Barkatain
دو(یعنی صَدَقہ کردو) ان کے علاوہ کوئی تیسرا حِصّہ نہ کرنا کہ وہ تمہیں فائدے کے بجائے نُقْصان پہنچائے گا۔ پھر بُلند آواز میں پُکارتے ہوئے اِرشاد فرمایا:اے لوگو! حرْص(سے بچو کہ اِس ) میں تمہارے لئے ہلاکت ہے ،تم حرْص کو کبھی پُورا نہیں کرسکتے ہو۔([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!واقعی ہم میں سے ہر ایک کو آخرت کا طَوِیْل سَفَر درپیش ہے اور کامیابی سے منزلِ مَقْصُود تک پہنچنےکے لئے بطورِ زادِ راہ بکثرت نیک اَعمال کی ضرورت ہے ،اگر قیامت کے دن نیکیوں کا پلڑا بھاری ہونےکے لئے ایک بھی نیکی کم پڑ گئی تو ماں باپ ،بہن بھائی اور بیوی بچّوں میں سے کوئی بھی کام نہ آئے گا،لہٰذا اگر حریص بننا ہی ہے تو نیکیوں کے حَرِیْصبننا چاہئےکہ ہمارے پیارے آقا، مدینے والے مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے بھی وقتاً فوقتاً آخرت سے مَحَبَّت کرنے اور نیکیوں کا حَرِیْص بننے کی ترغیب اِرشاد فرمائی ہے۔آئیے اِس ضمن میں چار (4)فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سُنتے ہیں:
1. جو شخص اپنی دُنیا سے مَحَبَّت کرتا ہے وہ اپنی آخرت کو نُقْصان پہنچاتا ہے اور جو شخص اپنی آخرت سے مَحَبَّت کرتا ہے وہ اپنی دُنیا کو نُقْصان پہنچاتا ہے، پس فنا ہونے والی (دُنیا)پر باقی رہنے والی (آخرت)کو ترجیح دو۔([2])
2. حُبُّ الدُّنْیَا رَأسُ کُلِّ خَطِیْئَۃٍ یعنی دُنیا کی مَحَبَّت ہر گُناہ کی اَصْل ہے۔([3])