Book Name:HIrs kay Nuqsanat Qanaat ki Barkatain
کردِیا۔روزانہ ایک قیمتی موتی نے پر وہ لالچی شخص بہت خُوش رہنے لگا اور سانپ کی پرانی دھوکے بازی کو بُھول گیا۔ایک دن اُس نے سارا سونا اور موتی ایک برتن میں ڈال کر اُسے دَفنا دِیا اور اُس جگہ پر سَر رکھ کر سوگیا۔ اُسی رات سانپ نے اُسے بھی ڈَس لِیا۔جب اُس کی چیخیں بلند ہوئیں تو اُس کے پڑوسی ،رِشتے دار اور دوست اَحْباب بھاگم بھاگ وہاں پہنچے اور اُس کی حالت دیکھ کر کہنے لگے کہ تم نے اُسے مارنے میں سُستی کی اور لالچ میں آکر اپنی جان داؤ پر لگادی۔لالچی شخص شرْم کے مارے کچھ نہ بول سکا،سونے سے بھرا برتن نکال کر اُن کے حوالے کر دِیا جسے دیکھ کر وہ سب کہنے لگے کہ آج کے دن یہ مال تیرے کسی کام کا نہیں کیونکہ اب یہ دُوسروں کا ہوجائے گا پھر کچھ ہی دیر میں اُس کا انتقال ہوگیا۔([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے کہ مال و دَولت کی حرْص نے ہنستے بستے گھرانے کو اُجاڑ کر رکھ دِیا۔یقیناً حَرِیْص کی نِگاہ مَحدود ہوتی ہے جو صِرْف وقتی فائدہ دیکھتی ہے جس کی وجہ سے وہ دُرُست فیصلے کرنے میں ناکام رہتا ہے اور نُقْصان اٹھاتا ہے۔بیان کردہ حکایت میں گھر کے سربراہ کو سنبھلنے کے کئی مَوَاقِع ملے۔یُوں کہ جب پہلے پہل گدھے اور غُلام کو سانپ نے شِکار کِیا تھا تو یہی اُس کے لئے خطرے کی گھنٹی تھی کہ وہ شخص ہوشیار ہو جاتا اور آئندہ حرْص سے ہمیشہ کے لئے کَنارہ کَشی اِختیار کرتے ہوئے آئندہ ایسے دَرْد ناک واقعات کی روک تھام کا اِنتظام کرتا مگر افسوس! اُس نے اِس واقعے سے عبرت حاصِل کرنے کے بجائے اُسے نظر انداز کردِیا کیونکہ اُس بد نصیب پر تو سونے کا انڈہ ملنے کی حرْص کا خُمار چڑھا ہوا تھا لہٰذا سانپ نے اِسی پر بَس نہ کِیا بلکہ حَرِیْص کی غفلت کا بھرپور فائدہ اُٹھاتے ہوئے اُس کے بیٹے اور بیوی